عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 158299
جواب نمبر: 158299
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 573-496/sn=5/1439
(۱) (الف) آگے یا پیچھے کی شرمگاہ سے کسی چیز کا نکلنا مثلاً پاخانہ، پیشاب، استحاضہ کا خون، کپڑا وغیرہ۔ (ب) بدن کے کسی حصے سے نجاست کا نکلنا اور بہہ جانا۔ خون، پیپ، مواد وغیرہ۔ (ج) منھ بھر کے قے کرنا (د) نیند جس سے اعضا مضمحل ہوجائیں یعنی: ٹیک وغیرہ لگاکر سونا ۔ (ھ) بے ہوش یا پاگل ہوجانا (و) رکوع سجدہ والی نماز میں قہقہہ لگانا۔ (ز) مباشرت فاحشہ یعنی بلا کسی حائل کے شرمگاہ کا شرمگاہ سے ملانا (ملخص از بہشتی زیور وغیرہ) اصولی طور پر ان چیزوں سے وضو ٹوٹ جاتا ہے۔
(۲) نماز کے دوران اگر ستر کھل جائے اور کوئی اسے دیکھ لے تو اس سے وضو نہیں ٹوٹتا؛ البتہ اگر دورانِ نماز بدن کے واجب الستر اعضاء میں سے کسی عضو کا چوتھائی یا اس سے زیادہ حصہ تین تسبیح کی مقدار کھلا رہ جائے تو اس سے نماز فاسد ہوجائے گی خواہ کوئی دیکھے یا نہ دیکھے؛ ہاں اگر کھلتے ہی فوراً چھپادیا تو پھر اس سے نماز پر کوئی اثر نہ پڑے گا۔ ویمنع حتی انعقادہا کشف ربع عضو قدر أداء رکن بلا صنعہ من عورة غلیظة أو خفیفة الخ (درمختار مع الشامي: ۲/ ۸۱، ۸۲، ط: زکریا)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند