• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 157022

    عنوان: ملاعبت كے دوران جو پانی آتا ہے كیا اس سے غسل واجب ہوجاتا ہے؟

    سوال: حضرت، اپنی بیوی سے پیار کرنے کے دوران (یعنی مباشرت سے پہلے) یا کبھی مباشرت کا ارادہ نہ ہو اور اسے پیار کرے تو جو پانی جیسا لیس دار مذی نکلتا ہے کیا اس سے غسل واجب ہو جاتا ہے؟ اور کیا یہ کوئی بیماری ہے یا فطری عمل؟ میں جب بھی اس نیت سے بیوی کے پاس جاتا ہوں تو اس کو ٹچ کرنے سے پہلے ہی لیس دار مذی نکلنا شروع ہو جاتا ہے۔ اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔ شکریہ

    جواب نمبر: 157022

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:277-190/SD=3/1439

     مذی سے غسل واجب نہیں ہوتا؛ البتہ وضوء ٹوٹ جاتا ہے اور نکلنے والا مادہ ناپاک ہوتا ہے اور یہ فطری چیز ہے ، بیماری نہیں ہے۔ قال الحصکفی : (لا) عند (مذی أو ودی) بل الوضوء منہ۔قال ابن عابدین : (قولہ: لا عند مذی) أی لا یفرض الغسل عند خروج مذی۔ ( الدر المختار مع رد المحتار : ۱۶۵/۱، ط: سنن الغسل، ط: دار الفکر، بیروت )


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند