• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 151496

    عنوان: پاك اور ناپاك كپڑوں كو مكس كركے دھونا

    سوال: ہمارے گھر میں سب لوگ نہانے کے بعد اپنی اَنڈر ویئر غسل خانہ میں ہی اتارتے ہیں، میں اور میرے بالغ بھائی بہن اور ماں باپ بھی سبھی غسل خانہ میں ہی اَنڈر ویئر اور بنیان اتارتے ہیں۔ مجھے احتلام ہوتا ہے یا میرے بھائیوں کو ہوتا ہوگا تو وہ شرم کے مارے کسی کو بتاتے نہیں، اور ہمارے یہاں غسل خانہ میں کپڑے دھونے کا صابون بھی نہیں رکھا جاتا، میں نے اپنی والدہ سے اشارةً کہا تھا کہ غسل خانہ میں اَنڈر ویئر دھونے کے لیے کپڑے دھونے کا صابون رکھے لیکن انہوں نے کہا کہ تم لوگ کپڑے مت دھونا کیونکہ کام والی عورت دھو دے گی اور صابون بھی نہیں رکھا، اور وہ کپڑے کام والی دھوتی ہے اور میری والدہ ان ناپاک کپڑوں کو ایک ساتھ پاک کپڑوں کے ساتھ بھگو دیتی ہیں اور بھگونے کے بعد کام والی عورت کپڑوں کو صرف ایک بار دھوتی ہے۔ (۱) ایسی صورت میں کیا ہمارے سارے کپڑے پاک ہوں گے؟ اَنڈر ویئر جو کہ ناپاک تھی وہ پاک ہوگی؟ اور دوسرے کپڑے جو ساتھ بھگوئے تھے کیا وہ بھی پاک ہوں گے صرف ایک بار دھونے میں؟ اس صورت میں میں نہ تو اپنے بھائیوں کو سنجیدہ دیکھتا ہوں نہ اپنے ماں باپ کو، میں کیا کروں سمجھ میں نہیں آرہا ہے اور یہ خیال مجھے بار بار پریشان کر رہا ہے۔ (۲) اب دوسری حالت یہ ہے کہ میں اپنی اَنڈر ویئر کو تو چوری چپکے کہیں تین بار دھو لوں گا لیکن میری نائٹ پینٹ (رات کو پہنے والا لباس) یا لنگی اور چادروں کا کیا جو احتلام کے بعد ناپاک ہو جاتے ہیں؟ چادر کو بھی میری والدہ نے یہی کیا کہ سب کو ایک ساتھ واشنگ مشین میں ڈال دیا اور دھو لیا۔ میں نے اشارةً کہا کہ تین بار پانی سے دھولو زیادہ میلی چادر ہے ، پھر بھی انہوں نے ایک بار ہی دھو یا، کیا وہ چادر پاک ہوگی؟ (۳) میرے بھائی جماعت میں جانے والے ہیں اب وہ وہی چادر جماعت میں مسجد میں استعمال کریں گے، مجھے ڈر ہے کہ کہیں مسجد کی بے ادبی نہ ہو بیحد فکر مند اور ڈرا ہوا ہوں، کیا کروں؟ رہنمائی فرمائیں۔ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 151496

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 948-923/N=9/1438

    (۱- ۳):مناسب تو یہ ہے کہ ناپاک کپڑے الگ دھوئے جائیں اور پاک کپڑے الگ؛ تاکہ ناپاک کپڑوں کی ناپاکی کی وجہ سے پاک کپڑے ناپاک نہ ہوں اور احتلام کے کپڑے خود احتلام والے کو دھونا چاہیے۔ اور اگر احتلام والا شادی شدہ ہو تو احتلام یا جنابت کا کپڑا اس کی بیوی دھودیا کرے۔ اور مشترکہ غسل خانے میں اندرونی کپڑے میں غسل خانے میں چھوڑدینا مناسب نہیں ہے، جیسے: انڈرویئر اور برا وغیرہ، ہر شخص کو نہانے کے بعد اپنا اندرونی کپڑا اٹھالینا چاہیے۔ اور صورت مسئولہ میں آپ کے یہاں جو کپڑا دھلنے والی ملازمہ ہے اگر وہ واشنگ مشین کے اسپینر میں تمام کپڑوں کا پانی اچھی طرح نکال دیتی ہے تو سب کپڑے پاک ہوجائیں گے؛ کیوں کہ اسپینر میں کپڑوں پر گرنے والا پانی کپڑوں کو اچھی طرح صاف کردیتا ہے اور اس طرح جو چادر دھلی گئی، وہ بھی پاک ہے، آپ کا بھائی وہ چادر جماعت میں لے جاسکتا ہے؛ لہٰذا آپ پریشان نہ ہوں اور کسی شک شبہ میں نہ پڑیں۔

    أما لو غسل في غدیر أو صب علیہ ماء کثیر أو جری علیہ الماء طہر مطلقا بلا شرط عصر وتجفیف وتکرار غمس ہو المختار (الدر المختار مع رد المحتار،۱:۵۴۲، ۵۴۳، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند