عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 149229
جواب نمبر: 149229
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 731-860/H=7/1438
(۱) پانی میں اسراف کرنا یعنی ضرورت سے زیادہ خرچ کرنا۔
(۲) اس قدر پانی خرچ کرنے میں کمی کرنا کہ جس کی وجہ سے اعضاء وضو کے دھلنے میں نقصان رہ جائے۔
(۳) حالت وضو یعنی وضوء کرتے ہوئے دنیاوی باتیں کرنا۔
(۴) دیگر اعضاء کا بغیر کسی ضرورت کے وضو میں دھونا۔
(۵) منھ ودیگر اعضاء پر زور سے چھنیٹیں مارنا۔
(۶) تین بار سے زیادہ اعضائے وضو کو دھونا۔
(۷) نئے پانی سے تین بار مسح کرنا۔
علم الفقہ، نور الایضاح وغیرہ میں یہ تفصیل ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند