• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 147844

    عنوان: ناپاک کپڑے کیسے پاک کریں؟

    سوال: (۱) ناپاک کپڑے کو بالٹی اور مَگ سے پاک کرنے کا طریقہ بتائیں، کیوں کہ میں اس الجھن میں رہتا ہوں کہ ناپاک کپڑے تین بار دُھل کر نچوڑنے سے پاک ہوجاتے ہیں، تو جب ہم نے ایک بار مَگ سے پانی ڈال کر نچوڑنے کے بعد جب دوبارہ بالٹی سے پانی لیں گے تو پانی ناپاک ہو جائے گا کیونکہ ہاتھ تو ابھی ناپاک ہے کیونکہ ناپاک کپڑا نچوڑا ہے۔ (۲) استنجاء کرتے وقت جب ہم پانی لیتے ہیں تو پانی کے چھینٹیں ٹوائلٹ (بیت الخلاء) سے ٹکرا کر بدن پر پڑتے ہیں، تو اس کا کیا حکم ہے؟ اُس کو دھونا ضروری ہوگا؟ (۳) مذی یا ودی کو رگڑ کر دھونا ضروری ہے یا پانی بہانا کافی ہے؟ (۴) ہم پیشاب کرنے کے بعد قطروں کو نکالنے کے لیے عضو خاص کو ہاتھ سے دباتے ہیں جس سے ہاتھ میں پیشاب لگ جاتا ہے، کیا یہ بھی پیشاب کے چھینٹوں سے نہ بچنے کے ضمن میں آئے گا؟ جب کہ ہم بعد میں ہاتھ دُھل لیتے ہیں۔

    جواب نمبر: 147844

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 391-1317/sd=1/1439

    بالٹی سے کپڑے دھونے کا طریقہ یہ ہے کہ ایک مرتبہ پانی بھرنے کے بعد کپڑے اُس میں کھنگال کر نچوڑ لیے جائیں اور پھر بالٹی کا پانی پھینک دیا جائے ، پھر بالٹی دھو کر دوبارہ پانی بھر کر کپڑے کھنگال کر نچوڑ لیے جائیں، اسی طرح تیسری بار کیا جائے اور اگر بالٹی سے پانی نکال کر الگ سے کپڑے کھنگال کر نچوڑنا ہو، تو کپڑے نچوڑنے کے بعد ہاتھ پانی میں نہ ڈالا جائے ، بلکہ مگ سے پانی نکال لیا جائے ۔

    (۲) استنجاء کرتے وقت پانی کی جو چھینٹیں ٹوائلیٹ سے ٹکرا کر بدن پر آتی ہیں، اُن سے بچنا چاہیے ،اگر یہ چھینٹیں بدن پر پڑ جائیں ، تو ان کو دھونا ضروری ہے ، اس لیے کہ عموما ان چھینٹوں میں نجاست ملی ہوئی ہوتی ہے ، اس لیے احتیاط اسی میں ہے کہ ان کو دھولیا جائے ۔

    (۳) اگر پانی بہانے سے نجاست کا اثر ختم ہوجائے ، تو پانی بہانا کافی ہے ،تاہم پھر بھی رگڑ کر دھولینے میں احتیاط ہے ۔

     (۴) جی نہیں ! یہ پیشاب کی چھینٹوں سے نہ بچنے کا مصداق نہیں بنے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند