• معاملات >> شیئرز وسرمایہ کاری

    سوال نمبر: 4158

    عنوان:

    میں اسٹوک مارکیٹ میں ڈیلر کی حیثیت سے کام کرنا چاہتا ہوں جس میں گاہکوں کی طرف سے میں اسٹوک (حصص) خریدوں گا اور بیچوں گا۔یہ اسٹوک کچھ شراب کی کمپنیوں اور حلال بزنس کرنے والی کمپنیوں کا بھی ہوسکتاہے ، اس کے علاوہ ادئیگی میں تاخیر ہونے کی وجہ سے میں اپنی کمپنی کی طرف سے گاہکوں پر سودکا چارج بھی لگانا پڑے گا۔ براہ کرم، مشورہ دیں کہ کیا یہ کام جائز ہے؟

    سوال:

    میں اسٹوک مارکیٹ میں ڈیلر کی حیثیت سے کام کرنا چاہتا ہوں جس میں گاہکوں کی طرف سے میں اسٹوک (حصص) خریدوں گا اور بیچوں گا۔یہ اسٹوک کچھ شراب کی کمپنیوں اور حلال بزنس کرنے والی کمپنیوں کا بھی ہوسکتاہے ، اس کے علاوہ ادئیگی میں تاخیر ہونے کی وجہ سے میں اپنی کمپنی کی طرف سے گاہکوں پر سودکا چارج بھی لگانا پڑے گا۔ براہ کرم، مشورہ دیں کہ کیا یہ کام جائز ہے؟

    جواب نمبر: 4158

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1083=791/ ھ

     

    جب کہ لازماً آپ کو شراب اور سودی معاملات کرنے ہی پڑیں گے تو ایسی ملازمت جائز نہیں اور ہمارا مشورہ بھی یہی ہے کہ ہرگز اس کو اختیار نہ کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند