• معاملات >> شیئرز وسرمایہ کاری

    سوال نمبر: 3813

    عنوان:

    نیشنل اسٹوک ایکسچینج (قومی حصہ بازار) میں نوہزار ۹۰۰۰/ سے زائد کمپنیاں رجسٹرڈ ہیں۔ ا ن میں سے عمدہ کاروبار والی ابتدائی ۵۰/ کمپنیوں کے اشاریئے (انڈیکس) کا نام ?نفٹی? NIFTY) ( ہے ۔ (۱) جس طرح کسی کمپنی کے شیئر کو خریدا اور بیچا جاسکتاہے اسی طرح اس اشاریئے کو خریدا اور بیچاجاسکتاہے۔(۲) اس اشاریئے کی خرید و فروخت کے معاہدہ کو فیوچرس اینڈ آپشن (FUTRES-AND OPTIONS) کہتے ہیں۔ (۳) اس اشاریئے کی خرید کے لیے ضروری ہے اس کا ایک لوٹ (LOT)(پچاس شیئر کا ایک لوٹ) کم از کم خرید ا جائے۔ (۴) خریدنے کا یہ معاہد1/2/3/ مہینے کا ہوتاہے۔ مقررہ وقت میں اس کو فروخت کرنا ضرروری ہوتاہے۔ بصورت دیگر ختم مدت پر انوسٹمنٹ کی ہوئی رقم ایکسچینج کے حق میں ہمارے اکاؤ نٹ سے منہا کرلی جاتی ہے۔ نفٹی کے تحت ۵۰/ کمپنیوں کے کاروبار کی بنیادپر اس معاہدہ کی قیمت بھی بڑھتی ہے اور کم ہوتی ہے۔ بعض احباب کا کہنا ہے کہ اس معاہدہ کی خریدو فروخت حرام ہے۔ براہ کرم، اس کی وضاحت فرمائیں۔

    سوال:

    نیشنل اسٹوک ایکسچینج (قومی حصہ بازار) میں نوہزار ۹۰۰۰/ سے زائد کمپنیاں رجسٹرڈ ہیں۔ ا ن میں سے عمدہ کاروبار والی ابتدائی ۵۰/ کمپنیوں کے اشاریئے (انڈیکس) کا نام ?نفٹی? NIFTY) ( ہے ۔ (۱) جس طرح کسی کمپنی کے شیئر کو خریدا اور بیچا جاسکتاہے اسی طرح اس اشاریئے کو خریدا اور بیچاجاسکتاہے۔(۲) اس اشاریئے کی خرید و فروخت کے معاہدہ کو فیوچرس اینڈ آپشن (FUTRES-AND OPTIONS) کہتے ہیں۔ (۳) اس اشاریئے کی خرید کے لیے ضروری ہے اس کا ایک لوٹ (LOT)(پچاس شیئر کا ایک لوٹ) کم از کم خرید ا جائے۔ (۴) خریدنے کا یہ معاہد1/2/3/ مہینے کا ہوتاہے۔ مقررہ وقت میں اس کو فروخت کرنا ضرروری ہوتاہے۔ بصورت دیگر ختم مدت پر انوسٹمنٹ کی ہوئی رقم ایکسچینج کے حق میں ہمارے اکاؤ نٹ سے منہا کرلی جاتی ہے۔ نفٹی کے تحت ۵۰/ کمپنیوں کے کاروبار کی بنیادپر اس معاہدہ کی قیمت بھی بڑھتی ہے اور کم ہوتی ہے۔ بعض احباب کا کہنا ہے کہ اس معاہدہ کی خریدو فروخت حرام ہے۔ براہ کرم، اس کی وضاحت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 3813

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 480/ ب= 590/ ب

     

    اشاریہ کیا ہوتا ہے؟ اس کی خرید و فروخت کیسے ہوتی ہے؟ ۳ ماہ تک اسے فروخت کرنا کیوں ضروری ہوتا ہے؟ اس کا طریقہ کار تفصیل سے لکھئے اور منافع کس طرح تقسیم ہوتے ہیں؟ اور کب تقسیم ہوتے ہیں؟ ان تفصیلات کے آنے کے بعد ہی جواب لکھا جاسکتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند