• معاملات >> شیئرز وسرمایہ کاری

    سوال نمبر: 21520

    عنوان:

    شیئر کے سلسلے میں یہ پوچھنا ہے کہ جس طرح انٹراڈے(صبح خرید کر شام کو فروخت کرنا) حرام ہے ، لیکن اگر بزنس میں ، میں نے کسی سے مال بک کروایا او رگودام میں ابھی تو مال نہیں آیاہے اور نہیں ہی ادائے گی ہوئی ہے، اگر دوسری پارٹی کو برا ہ راست مال بیچ دیا جائے تو کیا اس کی اجازت ہے؟کیوں کہ اس میں بھی قبضہ نہیں ہوا ہے؟ بزنس اور شیئر کے ان دونوں شرائط میں کیا فرق ہے؟

    سوال:

    شیئر کے سلسلے میں یہ پوچھنا ہے کہ جس طرح انٹراڈے(صبح خرید کر شام کو فروخت کرنا) حرام ہے ، لیکن اگر بزنس میں ، میں نے کسی سے مال بک کروایا او رگودام میں ابھی تو مال نہیں آیاہے اور نہیں ہی ادائے گی ہوئی ہے، اگر دوسری پارٹی کو برا ہ راست مال بیچ دیا جائے تو کیا اس کی اجازت ہے؟کیوں کہ اس میں بھی قبضہ نہیں ہوا ہے؟ بزنس اور شیئر کے ان دونوں شرائط میں کیا فرق ہے؟

    جواب نمبر: 21520

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 596=149k-5/1431

     

    کسی سامان کو خریدکر قبضے میں آنے سے پہلے فروخت کرنا منع ہے، قبضہ میں آجانے کے بعد جائز ہے، شیئر صبح خریدکر شام کو فروخت کرنے کی صورت میں وہ آپ کے نام ٹرانسفر نہیں ہوا اوراس کا رسک آپ کی طرف منتقل نہیں ہوا اس لیے ناجائز ہے، جب ٹرانسفر ہوجائے اور رِسک آپ کی طرف منتقل ہوجائے تو جائز ہے۔ مال کی خریداری میں بھی یہی بات ہے کہ اگر خریداری مکمل ہوگئی خواہ اُدھار، اور سامان پر آپ کا یا آپ کے وکیل کا قبضہ ہوگیا تو اسے فروخت کرنا جائز ہے، خواہ آپ کے گودام تک نہ پہنچا ہو۔ براہِ راست بیچنے کی کیا شکل ہوگی؟ بالوضاحت لکھیں تو جواب دیا جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند