• معاملات >> شیئرز وسرمایہ کاری

    سوال نمبر: 21290

    عنوان:

    میں شیئر مارکیٹ کے اندر تجارت کرتا ہوں، میرا سوال یہ ہے کہ (۱)کیا میں آئی پی او خرید سکتا ہوں یا نہیں؟ (۲)اگرہاں تو کن کمپنیوں کے؟ (۳)جو کمپنیاں پہلے سے ہی مارکیٹ کے اندر درج ہیں اورشریعت سے ہم آہنگ بھی ہیں؟

    سوال:

    میں شیئر مارکیٹ کے اندر تجارت کرتا ہوں، میرا سوال یہ ہے کہ (۱)کیا میں آئی پی او خرید سکتا ہوں یا نہیں؟ (۲)اگرہاں تو کن کمپنیوں کے؟ (۳)جو کمپنیاں پہلے سے ہی مارکیٹ کے اندر درج ہیں اورشریعت سے ہم آہنگ بھی ہیں؟

    جواب نمبر: 21290

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 555=417-4/1431

     

    (۱-۲) آئی پی او کی پوری تفصیل لکھیں تو ان شاء اللہ حکم لکھ دیا جائے گا۔

    (۳) کمپنیوں کا شیئر چند شرطوں کے ساتھ خریدنے کی اجازت ہے۔

    (الف) کمپنی وجود میں آچکی ہو اور اس کا کچھ منجمد سرمایہ بلڈنگ مشنری وغیرہ بھی موجود ہو، خالی نقد کی شکل میں پورا سرمایہ نہ ہو ورنہ پورا سرمایہ خالی نقد کی شکل میں ہونے کی صورت میں اس کمپنی کا شیئر اصل ویلو سے کم یا زیادہ پر خریدنا بیچنا جائز نہ ہوگا۔

    (ب) کمپنی حرام کاروبار نہ کرتی ہو، مثلاً بینک یا انشورنس، کمپنی اسی طرح حرام چیزیں بھی تیار نہ کرتی ہو، مثلاً شراب یا سور کے اجزا سے بنی چیزیں کیونکہ ایسی کمپنیوں کا شیر خریدنا جائز نہیں۔

    (ج) دوران کاروبار کمپنی نے جو کچھ سودی لین دین کیا ہو اس سے اپنی برأت کا اظہار کرے خواہ اس کی سالانہ میٹنگ میں یا اور کسی طرح۔ نیز سود کے طورپر حاصل ہونے والے نفع کا جو جز شیئر ہولڈر کے حصہ میں آیا ہو، حساب کرکے اسے صدقہ کردے۔

    (د) کمپنی کا شیر خریدنے کا مقصد کمپنی میں حصہ داری کرکے نفع حاصل کرنا ہو، سٹہ بازی کے طور پر صبح خریدکر شام کو فروخت کردینا، جس میں شیر پر قبضہ نہیں ہوتا درست نہیں کیونکہ یہ سٹہ بازی کی شکل ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند