• معاملات >> شیئرز وسرمایہ کاری

    سوال نمبر: 157943

    عنوان: شیئرز وسرمایہ کاری

    سوال: تمام علماے کرام اورمفتی صاحبان آپ سب سے گزارش ہے کہ میری دین اسلام کی روشنی میں آگاہی فرمائیں۔ میرا نام عثمان ظہیر ہے اورمیں راولپندی میں رہتاہوں، میں ایک کاروبار شروع کرنا چاہتا ہوں، اس سے پہلے اس کاروبار کی تصدیق ہو جائے تو اچھا رہے گا کہ اس کاروبارسے کمایاہوا پیسہ حلال ہے یاحرام ؟کیوں کہ کچھ کہتے ہیں کہ یہ کاروبار حرام ہے اور کچھ کہتے ہیں کہ حلال ہے ،اس لیے میں یہ فیصلہ نہیں کرپا رہا ہوں کہ میں کیا کروں؟ بعداز خدمت میں سوال عرض ہے کہ مجھے دو کاروبار کے سلسلہ میں شرعی تحقیق کرنی ہے ، پہلا کاروبار یہ ہے کہ اسٹاک ایکسچینج ( stock exchange )میں خریدوفروخت جاَئز ہے یا نہیں؟ مطلب shares خریدنے کے بعد اس کو کچھ عرصے کے بعد فروخت کر کے منافع کماناجاَئز ہے یا نہیں؟ دوسرا کاروبار یہ ہے کہ کرنسی (currency )کا لین دین مطلب ایک کرنسی کو لے کررکھ لواورپھراس کوکچھ عرصے بعد فروخت کر دو اس سے جومنافع آے گاکیا وہ جاَئز ہے ؟ مفتی صاحب یہ ہیں میرے دوسوال، آپ سے اگر اسلام میں ان دونوں کاروبار میں سے ایک کی بھی اجازت ہے تو مہربانی فرما کر مجھے فتوی دیجئے تاکہ میں کاروبار شروع کر سکوں اور اگر مجھ سے کوئی پوچھے تو میں آپ کا فتوی اس کو دیکھا سکوں۔

    جواب نمبر: 157943

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:524-463/B=5/1439

    شیئر خریدنے کے بعد جب سال چھ مہینے اس پر محنت کی جائے اور اس پر زور دیا جائے تو محنت وغور وفکر کے چھ ماہ یا ایک سال کے بعد اسے فروخت کرکے اس سے منافع حاصل کرسکتے ہیں۔

    (۲) ایک کرنسی لے کر دوسرے ملک کی کرنسی کے ساتھ فروخت کرنے میں جو منافع حاصل ہوں گے وہ جائز رہیں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند