• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 7736

    عنوان:

    اگر کسی حاملہ عورت کو یہ ڈر ہے کہ اگر میں نے روزہ رکھا تو بچہ کی جان کو خطرہ یا نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔ تو کیاوہ اس حالت میں روزہ چھوڑ سکتی ہے؟ کیا قضا کرنا پڑے گا یا معاف ہے؟ (۲) کسی مسلمان کی کسی غیر مسلم سے دوستی ہے وہ اس کے لیے ڈاک سے ایک راکھی بھیجتا ہے ،تو اس کی راکھی پہننا جائز ہوگا یا نہیں؟

    سوال:

    اگر کسی حاملہ عورت کو یہ ڈر ہے کہ اگر میں نے روزہ رکھا تو بچہ کی جان کو خطرہ یا نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔ تو کیاوہ اس حالت میں روزہ چھوڑ سکتی ہے؟ کیا قضا کرنا پڑے گا یا معاف ہے؟

    (۲) کسی مسلمان کی کسی غیر مسلم سے دوستی ہے وہ اس کے لیے ڈاک سے ایک راکھی بھیجتا ہے ،تو اس کی راکھی پہننا جائز ہوگا یا نہیں؟

    جواب نمبر: 7736

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 991=991/ م

     

    (۱) اگر حاملہ عورت کو ظن غالب ہو کہ روزہ رکھنے کی صورت میں خود اس کی جان یا بچے کی جان کو خطرہ ہوسکتا ہے تو اس حالت میں عورت روزہ چھوڑسکتی ہے، اور بعد میں قضا کرنا واجب ہے، لیکن اگر شوہر مالدار ہے کوئی دودھ پلانے والی عورت رکھ سکتا ہے تو دودھ پلانے کی وجہ سے ماں کو روزہ چھوڑنا درست نہیں، البتہ اگر وہ بچہ ایسا ہے کہ سوائے اپنی ماں کے کسی کا دودھ نہیں پیتا ہے تو ایسے وقت ماں کو روزہ نہ رکھنا درست ہے، اور بعد میں قضاء کرلے۔

    (۲) مسلمان کو راکھی پہننا جائز نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند