• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 69344

    عنوان: سفر کرنے کی ضرورت پیش آجائے اور روزہ رکھنے سے بہت زیادہ بے چینی ہوتی ہو تو کیا افطار كیا جاسكتا ہے؟

    سوال: اگر کسی شخص کو رمضان میں سفر کرنے کی ضرورت پیش آجائے اور روزہ رکھنے سے اس کو بہت زیادہ بے چینی ہوتی ہو تو کیا وہ شخص افطار کرسکتا ہے؟

    جواب نمبر: 69344

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1147-1155/N=11-1437 جن اعذار کی وجہ سے روزہ نہ رکھنا جائز ہے ، ان میں ایک سفر شرعی بھی ہے؛ لہٰذا اگر کوئی شخص ماہ رمضان میں مسافر شرعی ہو تو اس کے لیے روزہ نہ رکھنا جائز ہے البتہ اگر سفر کی روزہ کی وجہ سے روزہ میں کوئی خاص مشقت وہریشانی نہ ہو تو روزہ رکھنا افضل ہے اور اگر سفر کی وجہ سے روزہ میں مشقت وپریشانی کا اندیشہ ہو تو روزہ نہ رکھنا افضل ہے، البتہ رمضان کے بعد چھوٹے ہوئے روزوں کی قضا کرنی ہوگی ، لمسافر سفراً شرعیاً ………الفطر، …، وقضوا لزوماً ما قدروا بلا فدیة وبلا ولاء، …، ویندب لمسافر الصوم لآیة: ﴿وأن تصوموا﴾ والخیر بمعنی البر لا أفعل التفضیل إن لم یضرہ فإن شق علیہ، …فالفطر أفضل الخ (الدر الختار مع رد المحتار، کتاب الصوم، فصل فی العوارض المبیحة لعدم الصوم ۳: ۴۰۳- ۴۰۵، ط: مکتبة زکریا دیوبند) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند