عبادات >> صوم (روزہ )
سوال نمبر: 68148
جواب نمبر: 68148
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 715-589/D=9/1437 رمضان المبارک میں حافظ صاحب کے پیچھے ایک سلام سے دو دو رکعت کرکے تراویح کی نماز بیس رکعت پڑھی جائے گی اور ہر چار رکعت کے بعد امام و مقتدی حضرات اپنے اپنے ذوق و سہولت کے مطابق انفرادی طور پر آہستہ ذکر و اذکار یا تلاوت اور مشہور تسبیح کے کلمات وغیرہ پڑھ سکتے ہیں، او ر استراحت بھی کر سکتے ہیں۔ والجماعة فیہا سنة علی الکفایة فی الأصح وہی عشرون رکعة بعشر تسلیمات (الدر المختار مع الشامی ۲/۴۹۵ زکریا) حافظ صاحب کو قرآن سنانے کے عوض پیسہ دینا جائز نہیں۔ ماہِ رمضان میں عارضی امام بناکر بھی تنخواہ دینا جائزنہیں، کیونکہ عارضی امام یا نائب امام بنانے میں مقصود قرآن سنا کر پیسہ لینا ہوگا، اس لیے یہ حیلہ حلت کے لیے مفید نہیں اور حضرت تھانوی علیہ الرحمہ نے اس طرح کے حیلہ کو باطل قرار دیا ہے کہ یہ محض حیلہ ہی حیلہ ہے امامت مقصود نہیں۔ (امداد الفتاوی: ۱/۴۸۵ زکریا) ویمنع القاري للدنیا والآخذ والمعطي آثمان (الشامی: ۹/۷۷ زکریا)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند