عبادات >> صوم (روزہ )
سوال نمبر: 67314
جواب نمبر: 67314
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1124-1136/N=11-1437 نابالغ بچوں کو روزہ رکھواکر ان کی روزہ کشائی کی جو رسم ہوتی ہے، اس میں شرعی اعتبار سے مختلف منکرات ومفاسد پائے جاتے ہیں ؛ اس لیے یہ رسم قابل ترک ہے، نہ ایسی رسومات کا انعقاد کرنا چاہئے اور نہ ہی ان میں شرکت کرنی چاہئے (تفصیل کے لیے دیکھے: منکرات رمضان، ص: ۳۱- ۳۴، موٴلفہ: حضرت مفتی محمد شعیب اللہ خان صاحب مد ظلہ) ، البتہ جب نابالغ بچے یا بچیاں سمجھ دار اور روزہ رکھنے کے قابل ہوجائیں تو انھیں روزہ کی عادت کے لیے کبھی کبھی روزہ کی ترغیب دی جائے اور حسب تحمل وہ روزہ رکھیں تاکہ بالغ ہونے تک وہ روزوں سے مانوس ہوجائیں اور ان کا کوئی فرض روزہ نہ چھوٹے، والصوم کالصلاة علی الصحیح کما في صوم القھستاني معزیاً للزاھدي، وفي حظر الاختیار أنہ یوٴمر بالصوم والصلاة وینھی عن شرب الخمر لیألف الخیر ویترک الشر (الدر المختار مع رد المحتار، أول کتاب الصلاة، ۲: ۵، ط: مکتبة زکریا دیوبند) ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند