• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 2351

    عنوان: تراویح کے لیے غیر حافظ متقی کو امام بنانا چاہیے یا ڈاڑھی کتروانے والے حافظ کو؟

    سوال: میں چین میں تعلیم حاصل کررہا ہوں۔ اب چوں کہ رمضان کا مہینہ آگیا ہے تو تراویح پڑھنے کے لیے ادھر ایک حافظ کو ہم نے منتخب کیا ہے ہے، لیکن اس میں چند خامیاں ہیں کہ وہ داڑھی کترتا ہے، لڑکیوں کی صحبت میں رہتا ہے، سگریٹ پیتا ہے اور نماز میں سستی کرتا ہے۔ اس کے مقابلہ میں ایک متقی لڑکا ہے جس میں مذکورہ بالا خامیاں نہیں ہیں، لیکن وہ حافظ نہیں ہے۔ براہ مہربانی، یہ وضاحت کردیں کہ ایسے موقع پر ہمیں کس کو امام بنانا چاہیے؟ اور مذکورہ بالا حافظ کے پیچھے نماز جائز ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 2351

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1662/ ھ= 1287/ ھ

     

    متقی لڑکے کو امام بنائیں خواہ تراویح میں پورا قرآن شریف نہ ہوسکے، مذکورہ فی السوال حافظ قرآن کے پیچھے فرض تراویح وتر وغیرہ مکروہ تحریمی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند