• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 163363

    عنوان: رمضان کے روزوں کی قضا کی تعداد معلوم نہ ہو تو قضا کیسے کریں؟

    سوال: (1) اگر مشت زنی کی وجہ سے روزے قضا ہوئے لیکن تعداد معلوم نہیں تو قضا کیسے واپس کریں گے ؟ (2) مشت زنی کی وجہ سے روزوں کے قضا کی تعداد نہ معلوم ہو تو کیا مسکین کو اگر دو ٹائم کے کھانے کے پیسے دے دیں تو کیا قضا واپس وہ جائے گی؟ (3) مشت زنی کی وجہ سے جتنے روزوں کا معلوم ہے کہ یہ قضا ہوئے اور ان کی قضا واپس کر دی لیکن اگر اور بھی قضا ہوئے پر ان کی تعداد معلوم نہیں تو کیسے قضا واپس کریں کیا کسی مسکین تو دو ٹائم کے کھانے کے پیسے دے دیں تو قضا واپس ہو گئی؟

    جواب نمبر: 163363

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1144-138T/D=10/1439

    (۱) ذہن پر زور دے کر تخمینہ سے تعداد متعین کرلیں اور ان کی قضا رکھ لیں۔

    (۲) کھانا کھلانے سے روزہ کی قضا پوری نہ ہوگی فدیہ کا حکم اس وقت ہوتا ہے جب آدمی کے اندر بیماری یا عمر درازی کی وجہ سے روزہ رکھنے کی بالکل طاقت نہ رہے اور نہ ہی آئندہ طاقت آنے کی امید ہو۔ اگر آپ اس درجہ کے کمزور بیمار نہیں ہیں تو روزہ رکھنا ہی فرض ہے لگاتار نہ رکھیں وقفہ وقفہ سے رکھ لیں اسی طرح سردی کے چھوٹے دنوں میں رکھ لیں یہ جائز ہے۔

    (۳) تخمینہ سے تعداد متعین کرکے قضا رکھ لیں۔ روزہ رکھنے کی طاقت ہونے کی صورت میں فدیہ دینے یعنی مسکین کو کھانا کھلانے سے کام نہیں چلے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند