• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 162890

    عنوان: کیا عورت تراویح کی جماعت میں شرکت کے لیے جا سکتی ہے ؟

    سوال: اگر عورت سستی یا کسی اور وجہ سے گھر میں تراویح کی نماز ادا نہ کرتی ہو لیکن اگر مسجد یا کسی اور جگہ جہاں عورتوں کی جماعت کا اہتمام ہوتا ہووہاں جا کر تراویح ادا کرنا آسان لگتا ہو تو کیا عورت تراویح کی جماعت میں شرکت کے لیئے جا سکتی ہے ؟

    جواب نمبر: 162890

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1103-971/D=10/1439

    عورتوں کو پنجوقتہ نماز کے لیے مسجد جانے کی اجازت نہیں ہے تو تراویح کے لیے کیسے اجازت ہوسکتی ہے۔یہی حکم کسی مکان میں عورتوں کے ساتھ جمع ہوکر تراویح پڑھنے کا انتظام واہتمام کرنے کا ہے، اگر عورت امامت کرے تو مکروہ تحریمی ہے اگر مرد امامت کرے اور عورتیں سب نامحرم ہوں تو بھی مکروہ ہے۔ اگر نامحرم عورتوں کے ساتھ کچھ محرم عورتیں بھی ہوں تو گنجائش ہے، اگر عورتوں کے ساتھ مرد بھی ہوں اور مردوں کی صف کے پیچھے عورتوں کی صف لگے تو نیز بیچ میں پردہ بھی ہو تو جائز تو ہے لیکن خلاف احتیاط اور خلاف توارث ہے۔ لہٰذا عورت کو گھر ہی میں چستی اور ہمت کے ساتھ الم تر کیف سے تراویح ادا کرلینا چاہیے باہر نہ جائیں۔

    اور اگر کوئی محرم جیسے باپ، بیٹا، بھائی، بھانجہ وغیرہ امام ہوجائے تو پھر جماعت سے ادا کرلینے کی گنجائش ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند