عبادات >> صوم (روزہ )
سوال نمبر: 162635
جواب نمبر: 162635
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1066-910/N=11/1439
صورت مسئولہ میں اگر طبیب کی رائے میں روزہ دار کا روزہ کی حالت میں خون لینے میں روزہ دار کے لیے جان کا یاکسی بڑی مصیبت کا خطرہ تھا اور کسی انسان کی جان بچانے کے لیے روزہ دار کا خون لینے کے علاوہ کوئی راستہ نہ تھا تو اس صورت میں روزہ دار نے طبیب کی ہدایت پر جو روزہ توڑا، اس پر صرف قضا کا حکم ہوگا، کفارہ واجب نہ ہوگا۔
مستفاد:وفی الظھیریة:رضیع مبطون یخاف موتہ من ھذا الدواء، وزعم الأطباء أن الظئر إذا شربت دواء کذا بریٴ الصغیر وتماثل وتحتاج الظئر إلی أن تشرب ذلک نھاراً في رمضان، قیل: لھا ذلک إذا قال ذلک الأطباء الحذاق، …أطلق فی الکتاب الأطباء الحذاق، قال رضي اللہ عنہ: وعندي ھذا محمول علی الطبیب المسلم دون الکافر الخ ۔ (البحر الرائق، کتاب الصوم، فصل فی العوارض،۲:۴۹۳، ط: دار الکتب العلمیة بیروت)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند