عبادات >> صوم (روزہ )
سوال نمبر: 159715
جواب نمبر: 159715
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:765-735/sn=9/1439
امام صاحب کو جو رقم بستی والوں کی طرف سے دی جاتی ہے اگر اس کا مقصد کھانے کا معاوضہ دینا ہی ہے تراویح میں قرآن سنانا کا عوض نہیں ہے یعنی اگر وہ کسی سال قرآن نہ سنائیں پھر بھی بستی والے امام صاحب کی یہ خدمت کریں گے تب تو مذکور فی السوال طریقے پر امام صاحب کو رقم دینے میں شرعاً کوئی حرج نہیں، جائز ہے، اگر مقصد تراویح میں قرآن سنانے کا معاوضہ دینا ہے ”کھانا“ کا عنوان محض حیلہ ہے تو بستی والوں کا رقم دینا اور امام صاحب کا لینا درست نہیں ہے؛ کیونکہ ”حیلہ“ دیانات میں جوازِ واقعی کا فائدہ نہیں دیتا۔ (امداد الفتاوی: ۱/ ۴۸۴، ط: زکریا)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند