• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 15488

    عنوان:

    کسی کے ذمہ رمضان کے بہت سے روزوں کی قضا ہو اور ایک ساتھ اتنے سارے روزے رکھنے کی طاقت نہ ہو اور آہستہ آہستہ روزے پورے کرنے میں بہت سال لگ جائیں گے، تو کیا وہ کچھ روزوں کی قضا غریبوں کو کھانا کھلا کر پورے کرسکتے ہیں؟ ایک روزہ کے لیے کتنا فدیہ دینا ہوگا؟

    سوال:

    کسی کے ذمہ رمضان کے بہت سے روزوں کی قضا ہو اور ایک ساتھ اتنے سارے روزے رکھنے کی طاقت نہ ہو اور آہستہ آہستہ روزے پورے کرنے میں بہت سال لگ جائیں گے، تو کیا وہ کچھ روزوں کی قضا غریبوں کو کھانا کھلا کر پورے کرسکتے ہیں؟ ایک روزہ کے لیے کتنا فدیہ دینا ہوگا؟

    جواب نمبر: 15488

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1402=1402/1430/م

     

    جب تک روزہ رکھنے کی طاقت رہے، قضاء روزوں کا فدیہ ادا کردینا کافی نہیں، بلکہ روزہ رکھنا ہی واجب ہے چاہے آہستہ آہستہ پورے کرنے میں عرصہ لگ جائے، ہاں جب آدمی مرض وفات میں مبتلا ہوجائے اور روزہ رکھنے کی طاقت نہ رہے تو جتنے روزہ ذمہ میں باقی رہ گئے ہیں، ان کا فدیہ ادا کردے یا فدیہ کی وصیت کرجائے،ایک روزہ کا فدیہ ایک نماز کے فدیہ کے برابر ہے یعنی ڈیڑھ کلو چوہتر گرام چھ سو چالیس گرام (1.57464 Kg)گیہوں یا اس کی قیمت۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند