• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 152526

    عنوان: دانتوں سے خون آنے سے كیا روزہ ٹوٹ جائے گا؟

    سوال: حضرت مفتی صاحب! میں ایک مسئلہ سے گذر رہا ہوں کہ جب میں روزہ رکھتا ہوں تو دانت سے خون آتا ہے۔ یہ مسئلہ صرف رمضان میں پیش آتا ہے اور جب میں سو رہا ہوتا ہوں اور جب جگتا ہوں تو اس وقت یہ کیفیت ہوتی ہے۔ میں بہت پریشان ہو ں کہ اگر روزہ ٹوٹ گیا تب بھی اور اگر میں نے چھوڑ دیا اور روزہ ہوا تب بھی، میں روزانہ برش کرتا ہوں پھر بھی مسئلہ درپیش ہے ایسی صورت میں میرے لیے کیا حکم ہوگا؟ اور اگر روزہ ٹوٹ جاتا ہے تو میرے لیے کیا حکم ہوگا؟ خون کی کثرت زیادہ ہوتی ہے بعض دفعہ سوکر اٹھنے پر وضو کے بعد خون شروع ہوتا ہے ۔

    جواب نمبر: 152526

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1079-1062/N=11/1438

    (۱- ۳): اگر دانتوں سے خون نکلا اور حلق کے نیچے اترکر پیٹ میں نہیں پہنچا یا تھوک زیادہ اور خون کم تھا اور خون کا کوئی ذائقہ بھی محسوس نہیں ہوا تو روزہ نہیں ٹوٹے گا۔ اور اگر خون حلق سے نیچے اترکر پیٹ میں پہنچ گیا اور خون اور تھوک دونوں برابر تھے یا خون کا ذائقہ محسوس کیا گیا تو روزہ فاسد ہوجائے گا۔ آپ اپنی بیماری کا کسی اچھے ڈاکٹر سے علاج کرائیں ، انشاء اللہ آپ کی بیماری دور ہوجائے گی اور جب تک بیماری دور نہ ہو تو اہتمام کے ساتھ دانتوں سے نکلنے والا خون باہر تھوک دیا کریں، اسے حلق سے نیچے نہ جانے دیں اور اگر خدانخواستہ کبھی حلق سے نیچے چلا جائے تو روزہ کی قضا کے سلسلہ میں اوپر ذکر کردہ تفصیل کے مطابق عمل کریں۔ اور جب کبھی وضو کے بعد خون جاری ہوجائے تو نماز وغیرہ کے لیے کچھ انتظار کریں اور جب خون بند ہوجائے تو دوبارہ وضو کریں ، اس کے بعد نماز وغیرہ پڑھیں۔ اللہ تعالی آپ کو شفا عطا فرمائیں۔

    أو خرج الدم ودخل حلقہ یعني: ولم یصل إلی جوفہ، أما إذا وصل فإن غلب الدم أو تساویا فسد وإلا لا إلا إذا وجد طعمہ، بزازیة (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الصوم، باب ما یفسد الصوم وما لا یفسدہ، ۳:، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند