• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 148485

    عنوان: ایک ملک میں عید کر لینے والے کے لئے دوسرے ملک میں روزے کا حکم

    سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص سعودی عرب سے عید کی نماز پڑھ کر بھارت آیا تو یہاں پر رمضان چل رہے تھے تو اب کیا وہ شخص روزے رکھے گا یا نہیں؟

    جواب نمبر: 148485

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 410-555/sd=6/1438

    ایسا شخص اگر زوال سے پہلے ہندوستان پہنچ جائے ، تو بعض علماء کے نزدیک اُس کی روزہ کی نیت معتبر ہوگی ؛ لیکن راجح یہ ہے کہ روزہ کی نیت معتبر نہیں ہوگی ، جیساکہ نصف النہار شرعی سے پہلے اگر کوئی بچہ بالغ ہوجائے ، تو اُس پر روزہ کی نیت ضروری نہیں ہے ، اگر وہ نیت بھی کر لے، تب بھی اُس کا فرض روزہ نہیں سمجھا جائے گا ، لہذا صورت مسئولہ میں اُس کو روزہ رکھنے کا حکم نہیں دیا جائے گا اور اگر اُس کے انتیس روزے پورے ہوگئے ہیں، تو اُس پر قضاء بھی لازم نہیں ہوگی ؛ ہاں اُس کے لیے مقام پر روزہ داروں کی مشابہت اختیار کرتے ہوئے منافی روزہ اعمال سے بچنا لازم ہوگا اور اگرنصف النہار شرعی کے بعد ہندوستان پہنچا ہے، تو بالاتفاق روزہ کی نیت صحیح نہیں ہوگی، اس لیے کہ نیت کا وقت نکل چکا ہے ( کتاب المسائل : ۲/۱۳۶، ۱۳۷ )


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند