• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 10083

    عنوان:

    مجھ سے رمضان میں رات کے وقت مشت زنی ہوگئی تو اب میں کیا کروں؟ روزے رکھوں یا کیا کروں؟ اور حضرت مجھ سے مشت زنی بہت ہوتی ہے جب کہ میں پنجاب یونیورسٹی ہوسٹل نمبر ۷/ کی امامت بھی کرواتا ہوں اور تبلیغی جماعت کا امیر بھی ہوں۔ برائے کرم تفصیل سے جواب دیں بہت پریشان ہوں۔

    سوال:

    مجھ سے رمضان میں رات کے وقت مشت زنی ہوگئی تو اب میں کیا کروں؟ روزے رکھوں یا کیا کروں؟ اور حضرت مجھ سے مشت زنی بہت ہوتی ہے جب کہ میں پنجاب یونیورسٹی ہوسٹل نمبر ۷/ کی امامت بھی کرواتا ہوں اور تبلیغی جماعت کا امیر بھی ہوں۔ برائے کرم تفصیل سے جواب دیں بہت پریشان ہوں۔

    جواب نمبر: 10083

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 46=46/ م

     

    روزے کا وقت، سحری کا وقت ختم ہوتے ہی شروع ہوتا ہے، پس اگر آپ سے رمضان کی رات میں سحر کا وقت ختم ہونے سے پہلے مشت زنی ہوئی، تو روزے کی قضاء واجب نہیں، البتہ مشت زنی کا گناہ ہوا اور اس کی عادت تو ناجائز وحرام ہونے کے ساتھ صحت کے لیے بھی انتہائی مضر ہے، پس اس قبیح فعل سے توبہ واستغفار لازم ہے، اگر شادی نہ ہوئی ہو تو جلد از جلد شادی کرلیں، روزہ بھی رکھا کریں۔ روزہ کی حالت میں مشت زنی کی وجہ سے روزہ فاسد ہوجاتا ہے اور صرف قضاء لازم ہوتی ہے، ممکن ہوسکے تو کسی شیخ متبع سنت اور صاحب نسبت بزرگ سے بیعت ہوجائیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند