• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 976

    عنوان:

    صلاة الحاجة ایک سلام سے پڑھوں یا دو سلام سے؟

    سوال:

    (۱) صلاة الحاجة : اگر میں چار رکعت پڑھنا چاہوں ، تو یہ چار رکعات کیا ایک سلام سے پڑھوں یا دو سلام سے؟ براہ کرم، مشورہ دیں۔

    (۲) کیا سجدہ کر کے اپنی حاجت کی برآری کے لیے دعا کرنا درست ہے؟

    جواب نمبر: 976

    بسم الله الرحمن الرحيم

    (فتوى: 721/ب = 687/ب)

     

    (۱) صلاة الحاجة صرف دو رکعت ثابت ہے، چار رکعت دو سلام سے یا ایک سلام سے پڑھنا ثابت نہیں۔

     

    (۲) الگ سے صرف سجدہ کرکے اس میں دعا کرنا یہ بھی ثابت نہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سجدہ میں جو دعا احادیث میں آئی ہے تو آپ نفل نمازوں کے سجدہ میں دیر تک دعا فرماتے تھے۔ الگ سے سجدہ کرکے دعا مانگنا ثابت نہیں۔ اسے ترک کرنا چاہیے۔ اگر سجدہ میں دعا مانگنی ہے تو پہلے وہ دعائیں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عربی میں منقول ہیں انھیں یاد کرلیجیے اس کے بعد دو رکعت نفل کی نیت باندھ کر اس کے سجدے میں وہی دعاء ماثورہ پڑھیں۔ اردومیں دعا نہیں مانگ سکتے ورنہ نماز باطل ہوجائے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند