• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 9274

    عنوان:

    حضرت میں یہ چاہتا ہوں کہ نمازمیں میرا خیال کہیں پر بھی نہ بھٹکے لیکن مجھے نماز میں ایسے ایسے خیالات آتے ہیں کہ میں بیان نہیں کرسکتا۔ گندے گندے خیالات جیسے نماز میں کسی لڑکی کا خیال، انتہا سے زیادہ گندے گندے خیالات۔ اورنماز کے باہر جس کسی لڑکی کو بھی دیکھتا ہوں اس کے بارے میں سوچنا شروع کردیتا ہوں۔ برائے کرم مجھے کوئی وظیفہ وغیرہ بتائیں یا پھر کوئی علاج؟

    سوال:

    حضرت میں یہ چاہتا ہوں کہ نمازمیں میرا خیال کہیں پر بھی نہ بھٹکے لیکن مجھے نماز میں ایسے ایسے خیالات آتے ہیں کہ میں بیان نہیں کرسکتا۔ گندے گندے خیالات جیسے نماز میں کسی لڑکی کا خیال، انتہا سے زیادہ گندے گندے خیالات۔ اورنماز کے باہر جس کسی لڑکی کو بھی دیکھتا ہوں اس کے بارے میں سوچنا شروع کردیتا ہوں۔ برائے کرم مجھے کوئی وظیفہ وغیرہ بتائیں یا پھر کوئی علاج؟

    جواب نمبر: 9274

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1589=1332/ل

     

    نماز میں خیال آنا برا نہیں ہے، بلکہ خیالات لانا برا ہے، اس لیے اگر کبھی نماز میں غلط خیالات آئیں تو ان کی طرف التفات کے بغیر نماز جاری رکھیں۔ اور نماز کے باہر بدنظری کا علاج یہ ہے کہ اولاً آپ ہمت کرکے نگاہ نیچی کریں، ثانیاً اللہ کے وعیدوں کا استحضار کریں، اور ثالثاً کچھ ذکر وغیرہ کرلیا کریں۔ ایسی حالت میں جب کہ بدنگاہی کا پورا اندیشہ ہو اگر کوئی شخص ہمت کرکے اس سے رکتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کو ایسی عبادت کی توفیق مرحمت فرماتے ہیں جس کی لذت اس سے کہیں زیادہ ہوتی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند