• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 9216

    عنوان:

    اگر کوئی شخص نماز میں اس وقت شریک ہوتا ہے جب امام ایک رکعت یا دورکعت یا تین رکعتپوری کرلیتا ہے اور جب امام نماز مکمل کرتا ہے تو وہ شخص جو کہ بعد میں آیا ہے اپنی باقی رکعت پوری کررہا ہے جوکہ اس نے چھوڑدی تھی تو کیا وہ ثنا سے شروع کرے گا یا سورہ فاتحہ سے، اور اس کے بعد سورہ ملائے گا؟ اگر کوئی شخص آخری قعدہ میں شامل ہوتا ہے یعنی امام نے تمام رکعت پوری کردی ہیں تو کیا یہ شخص اپنی نماز ثنا سے شروع کرسکتا ہے یا نہیں؟ برائے کرم وضاحت فرماویں۔ کیا ہم مردہ شخص کی جانب سے عمرہ یا حج اداکرسکتے ہیں (اورایک ہی وقت میں ایک شخص سے زیادہ کو ثواب ملے گا)؟ اگر ملے گا تو اس کا طریقہ کار کیا ہے، اور نیز کیا ہم ان کے لیے نفل نماز بھی پڑھ سکتے ہیں؟ کیا ایسا کہنا ممکن ہے کہ ایک عمرہ کا ثواب یا طواف کا ثواب یا دورکعت نوافل کا ثواب تمام مسلم امت کو؟ برائے کرم تفصیل سے وضاحت فرماویں۔ ...

    سوال:

    اگر کوئی شخص نماز میں اس وقت شریک ہوتا ہے جب امام ایک رکعت یا دورکعت یا تین رکعتپوری کرلیتا ہے اور جب امام نماز مکمل کرتا ہے تو وہ شخص جو کہ بعد میں آیا ہے اپنی باقی رکعت پوری کررہا ہے جوکہ اس نے چھوڑدی تھی تو کیا وہ ثنا سے شروع کرے گا یا سورہ فاتحہ سے، اور اس کے بعد سورہ ملائے گا؟ اگر کوئی شخص آخری قعدہ میں شامل ہوتا ہے یعنی امام نے تمام رکعت پوری کردی ہیں تو کیا یہ شخص اپنی نماز ثنا سے شروع کرسکتا ہے یا نہیں؟ برائے کرم وضاحت فرماویں۔ کیا ہم مردہ شخص کی جانب سے عمرہ یا حج اداکرسکتے ہیں (اورایک ہی وقت میں ایک شخص سے زیادہ کو ثواب ملے گا)؟ اگر ملے گا تو اس کا طریقہ کار کیا ہے، اور نیز کیا ہم ان کے لیے نفل نماز بھی پڑھ سکتے ہیں؟ کیا ایسا کہنا ممکن ہے کہ ایک عمرہ کا ثواب یا طواف کا ثواب یا دورکعت نوافل کا ثواب تمام مسلم امت کو؟ برائے کرم تفصیل سے وضاحت فرماویں۔ عموماً بہت سے لوگ کہتے ہیں کہ ہم فاتحہ پڑھنے کے لیے قبرستان گئے ، فاتحہ کا صحیح طریقہ کیا ہے؟ ایک شخص مردہ کو ثواب پہنچانے کے لیے پورا قرآن یا کچھ سورتیں پڑھتا ہے ثواب پہنچانے کے لیے تو کیا وہ کہہ سکتا ہے کہ ثواب صرف ایک شخص کے لیے یا اس کے گھر کے بہت سارے مردہ لوگوں کے لیے یا وہ یہ بھی کہہ سکتا ہے کہ تمام مسلمانوں کو ثواب ملے جو کہ اب تک اس دنیا سے وفات پاچکے ہیں،کیا ایسا کہنا درست ہے؟ برائے کرم میری الجھن دور کرنے کے لیے تفصیل سے وضاحت فرماویں۔ یہ ثواب صرف ایک ہی شخص کوملے گا یا اس کے گھر کے تمام لوگوں کو یا تمام مردہ مسلمانوں کو؟ اگر ممکن ہوسکے تو مجھے اس کا صریح الفاظ میں حوالہ عنایت فرماویں۔

    جواب نمبر: 9216

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 12=12/ د

     

    (۱) مسبوق اپنی بقیہ نماز پوری کرتے وقت ثنا تعوذ پڑھ کر سورہٴ فاتحہ اور ضم سورہ کرے گا: قال الشامي والمسبوق منفرد فیما یقضیہ فیأتي بالثناء والتعوذ لأنہ للقرأة ویقرأ (شامي: ج۱/۴۴۱) امام قعدہ اولیٰ یا اخیرہ میں ہو تو اس وقت شامل ہونے والے مقتدی کو بغیر ثنا پڑھے شامل ہوجانا چاہیے: قال الشامي لو أدرکہ في إحدی القعدتین فالأولی أن لا یثنی لتحصیل فضیلة زیادة المشارکة في القعود۔

    (۲) کرسکتے ہیں، اور نفلی حج عمرہ کا ثواب ایک سے زاید لوگوں کو بھی حتی کہ پوری امت مسلمہ کو پہنچا سکتے ہیں۔ اسی طرح نفل نماز کا ثواب بھی پہنچاسکتے ہیں۔

    (۳) انسان سورہٴ فاتحہ اور قرآن شریف کی دوسری آیات اور سورتیں جو پڑھنا چاہے پڑھ لے ، پھر دعا میں کہے اے اللہ جو کچھ میں نے پڑھا ہے اور اس پر آپ نے اپنے فضل سے ثواب مرحمت فرمایا ہے، یہ ثواب میرے فلاں عزیز یا فلاں فلاں فلاں عزیزوں یا اس قبرستان کے تمام مردوں / یا تمام موٴمنین وموٴمنات کو پہنچادیجیے، جن لوگوں کو پہنچانے کے لیے کہے گا اللہ تعالیٰ سب کو اپنے فضل سے پورا پورا ثواب پہنچادیں گے اسی کو ایصال ثواب کہا جاتا ہے اور اسی کو فاتحہ پڑھنا بولتے ہیں۔ حاصل یہ کہ بہت سارے مُردوں اور تمام مسلمانوں کو بھی پہنچاسکتے ہیں، بلکہ تمام مسلمانوں کو پہنچانا مستحب ہے: قال في الشامی کل من أتی بعبادة ما لہ جعل ثوابھا لغیرہ أي سواء کانت صلاة أو صومًا․․․․ أو قراء ة ․․․ أو حجًا ․․․ الأفضل لمن یتصدق نفلاً أن ینوي لجمیع الموٴمنین والموٴمنات لأنھا تصل إلیھم ولا ینقص من أجرہ شیئ (۲/۲۵۶، شامي)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند