• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 9131

    عنوان:

    ایک مسلمان کا اسپتال ہے۔ اسپتال کے کمپاؤنڈ میں نماز پڑھنے کے لیے جگہ بنی ہوئی ہے جس میں پنج وقتہ نماز و جمعہ ہوتی ہے۔ اسپتال کے مالک کو اپنے پڑوسی سے کچھ باتوں کو لے کر تضاد چل رہا ہے۔ اسپتال کے مالک نے اپنے اس پڑوسی کو جس سے تضاد ہے مسجد میں نماز پڑھنے سے منع کردیا ہے۔ (۲) دوسرا سوال یہ ہے کہ بعد نماز عصر فضائل اعمال کی تعلیم اس بناء پر بند کردی گئی کہ اسپتال میں کئی فرقہ کے لوگ آتے ہیں۔ لہذا آپ سے گزارش ہے کہ اوپر لکھے دونوں سوالوں کا شرعی احوال سے جواب دینے کی زحمت کریں۔

    سوال:

    ایک مسلمان کا اسپتال ہے۔ اسپتال کے کمپاؤنڈ میں نماز پڑھنے کے لیے جگہ بنی ہوئی ہے جس میں پنج وقتہ نماز و جمعہ ہوتی ہے۔ اسپتال کے مالک کو اپنے پڑوسی سے کچھ باتوں کو لے کر تضاد چل رہا ہے۔ اسپتال کے مالک نے اپنے اس پڑوسی کو جس سے تضاد ہے مسجد میں نماز پڑھنے سے منع کردیا ہے۔ (۲) دوسرا سوال یہ ہے کہ بعد نماز عصر فضائل اعمال کی تعلیم اس بناء پر بند کردی گئی کہ اسپتال میں کئی فرقہ کے لوگ آتے ہیں۔ لہذا آپ سے گزارش ہے کہ اوپر لکھے دونوں سوالوں کا شرعی احوال سے جواب دینے کی زحمت کریں۔

    جواب نمبر: 9131

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 2332=1825/ ھ

     

    (۱) اگر کوئی وجہ شرعی ممانعت کی تھی تو منع کردینے میں کچھ حرج نہیں۔

    (۲) کئی فرقہ کے لوگوں کا آنا تو کوئی دلیل شرعی بند کردینے کی نہیں تھی اگر کئی فرقہ کے لوگ نماز پڑھنے مسجد میں آنے لگیں تو کیا نماز کی ادائیگی پر بندش لگادی جائے گی، ظاہر ہے کہ ہرگز ایسا نہیں جب کہ اکابر اہل حق علمائے کرام کو اصولی اعتبار سے فضائل اعمال کی صحت پر اطمینان ہے تو محض چند فرقوں کے آنے کی بنیاد پر بند کرنا اس کی تعلیم کو درست نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند