• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 8924

    عنوان:

    کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ میں کہ زید کہتا ہے کہ نماز میں تکبیر اللہ اکبر پر کھڑا ہونا بہتر ہے جب کہ سعد کہتا ہے کہ حی علی الصلاح پر کھڑا ہونا زیادہ افضل ہے۔ قرآن اورحدیث کی روشنی میں جوا ب مرحمت فرمائیں، مہربانی ہوگی۔

    سوال:

    کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ میں کہ زید کہتا ہے کہ نماز میں تکبیر اللہ اکبر پر کھڑا ہونا بہتر ہے جب کہ سعد کہتا ہے کہ حی علی الصلاح پر کھڑا ہونا زیادہ افضل ہے۔ قرآن اورحدیث کی روشنی میں جوا ب مرحمت فرمائیں، مہربانی ہوگی۔

    جواب نمبر: 8924

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1119=1119/م

     

    حی علی الصلاة، حی علی الفلاح پر کھڑا ہونا محض آداب میں سے ہے، ترک کرنے میں کوئی کراہت نہیں، بعض کتب میں حی علی الفلاح پر کھڑا ہونے کو مستحب لکھا ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ اس امر کے بعد بیٹھے رہنا خلاف ادب ہے، یہ مطلب نہیں کہ اس سے پہلے کھڑا ہونا خلاف ادب ہے، کیونکہ پہلے کھڑے ہونے میں تو اور بھی زیادہ مسارعت پائی جاتی ہے، نیز صفوں کو درست رکھنے کی بہت تاکید آئی ہیاور درست نہ رکھنے پر سخت وعیدیں ہیں، تو کراہت اور ان وعیدوں سے بچنے کے لیے ابتداء اقامت ہی سے کھڑے ہوجانا افضل ہوگا، ابتداء اقامت سے صحابہ کا کھڑا ہواجانا ثابت ہے، مصنف عبدالرزاق میں ابن شہاب سے مروی ہے کہ جس وقت موٴذن اللہ اکبر، اللہ اکبر کہتا تھا، لوگ نماز کے لیے کھڑے ہوجاتے تھے او رحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے تشریف لانے تک صفیں درست ہوجاتی تھیں۔ (مصنف عبدالرزاق 1/507۹ علامہ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں فقد ثبت عنالصحابة أنھم کانوا یقومون إذ شرع الموٴذن في الإقامة تحقیق کہ صحابہ سے یہ بات ثابت ہے کہ وہ حضرات جب موٴذن اقامت شروع کرتا اسی وقت کھڑے ہوجایا کرتے تھے (فتح الباری)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند