• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 8741

    عنوان:

    میرا سوال یہ ہے کہ اگر جماعت شروع ہوچکی ہو تو کیا نیت باندھ کر ہاتھ باندھ لینا چاہیے؟ اگر امام سجدہ میں ہیں یا رکوع میں ہیں تو کیا کرنا چاہیے؟ نیت کرکے ہاتھ باندھے یا صرف کانوں تک ہاتھ لے جاکر رکوع میں چلے جائیں؟

    سوال:

    میرا سوال یہ ہے کہ اگر جماعت شروع ہوچکی ہو تو کیا نیت باندھ کر ہاتھ باندھ لینا چاہیے؟ اگر امام سجدہ میں ہیں یا رکوع میں ہیں تو کیا کرنا چاہیے؟ نیت کرکے ہاتھ باندھے یا صرف کانوں تک ہاتھ لے جاکر رکوع میں چلے جائیں؟

    جواب نمبر: 8741

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1480=1246/ ل

     

    اگر آپ کو یقین ہے کہ آپ تکبیر کہہ کر ثناء پڑھ کر پھر امام کو رکوع میں پاسکتے ہیں تو ہاتھ باندھ کر ثناء پڑھ کے پھر امام کے ساتھ رکوع میں شامل ہوں، اوراگر ثناء پڑھنے میں رکوع کے فوت ہونے کا اندیشہ ہو تو پھر تکبیر کہہ کر رکوع میں چلے جائیں، ہاتھ باندھنے کی ضرورت نہیں: أدرک إمامہ راکعًا یحرم قائمًا ویأتي بالثناء․․․ وإن خشي أن یفوتہ الرکوع یرکع (عالم گیري: ۱:۱۲۰)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند