• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 8260

    عنوان:

    میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ ہمارے گھر کے پاس مسجد ہے جس میں بریلوی مسلک کے امام صاحب ہیں۔ میں قریب ایک سال سے ان کے پیچھے نماز پڑھ رہا ہوں۔ کچھ دن پہلے انھوں نے اپنے بیان میں علمائے کرام کو برا بھلا کہا جس میں مولانا محمود الحسن دیوبندی، اشرف علی تھانوی اور مولانا جالندھری صاحب کے قرآن کے ترجمے میں گستاخی ظاہر کراتے ہوئے برے الفاظ کہے۔ جب کہ میں نے جب ان آیات کی تفسیر پڑھی تو ہوبہو وہی تھی جو ان کے پاس قرآن کے اندر تھی جو کہ احمد رضا بریلوی کا ہے وہ یہ ہیں (۱)سورہ بقرہ آیت نمبر152، سورہ الحجر آیت نمبر95,1103،  سورہ ضحی آیت نمبر7۔ اب آپ مجھے بتائیں کہ کیا ایسے شخص کے پیچھے نماز پڑھی جائے جو کہ لوگوں کو مشتعل کرے وہ بھی ان لوگوں کو جن کو خود عربی آتی نہیں ہے بس جو مولوی نے کہا وہ مان لیا؟

    سوال:

    میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ ہمارے گھر کے پاس مسجد ہے جس میں بریلوی مسلک کے امام صاحب ہیں۔ میں قریب ایک سال سے ان کے پیچھے نماز پڑھ رہا ہوں۔ کچھ دن پہلے انھوں نے اپنے بیان میں علمائے کرام کو برا بھلا کہا جس میں مولانا محمود الحسن دیوبندی، اشرف علی تھانوی اور مولانا جالندھری صاحب کے قرآن کے ترجمے میں گستاخی ظاہر کراتے ہوئے برے الفاظ کہے۔ جب کہ میں نے جب ان آیات کی تفسیر پڑھی تو ہوبہو وہی تھی جو ان کے پاس قرآن کے اندر تھی جو کہ احمد رضا بریلوی کا ہے وہ یہ ہیں (۱)سورہ بقرہ آیت نمبر152، سورہ الحجر آیت نمبر95,1103،  سورہ ضحی آیت نمبر7۔ اب آپ مجھے بتائیں کہ کیا ایسے شخص کے پیچھے نماز پڑھی جائے جو کہ لوگوں کو مشتعل کرے وہ بھی ان لوگوں کو جن کو خود عربی آتی نہیں ہے بس جو مولوی نے کہا وہ مان لیا؟

    جواب نمبر: 8260

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1781=1677/د

     

    آپ کے گھر کے قریب کوئی دوسری مسجد ہو جہاں آپ پنجوقتہ نمازوں میں پہنچ سکیں، تو آپ دوسری مسجد میں نماز پڑھا کریں، مذکور فی السوال گمراہ امام کے پیچھے نماز نہ پڑھیں۔ لیکن اگر دوسری مسجد پاس میں نہ ہو اورمذکورہ امام کے عقائد بھی شرکیہ نہ ہوں تو آپ اسی امام کے پیچھے نماز پڑھ لیا کریں، کیونکہ ایسی حالت میں تنہا نماز پڑھنے سے بہتر جماعت سے نماز پڑھنا ہے، حدیث شریف میں آیا ہے صلوا خلف کل بر و فاجر مگر مذکورہ امام کے عقائد اگر شرکیہ ہوں تواسکے پیچھے نماز پڑھنا جائز نہیں ہے، پھر دوسری کسی مسجد میں پڑھیں، یا تنہا گھر پر پڑھیں یا گھر پر اور چند لوگوں جماعت بناکر پڑھیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند