• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 6997

    عنوان:

    میرا گھر اسلام آباد میں ہے اور کام حضرو میں کرتا ہوں اور جمعرات کی شام واپس گھر آتا ہوں، گھر سے آفس تک تقریباً ۹۰ کلومیٹر فاصلہ ہے۔ کیا میں حضرو میں ۶/ دن جب جماعت کی نماز نہ ملے قصر کروں؟ (۲) مسافت کا اعتبار گھر سے ہو گا یا اسلام آباد ٹول پلازہ سے؟

    سوال:

    میرا گھر اسلام آباد میں ہے اور کام حضرو میں کرتا ہوں اور جمعرات کی شام واپس گھر آتا ہوں، گھر سے آفس تک تقریباً ۹۰ کلومیٹر فاصلہ ہے۔ کیا میں حضرو میں ۶/ دن جب جماعت کی نماز نہ ملے قصر کروں؟ (۲) مسافت کا اعتبار گھر سے ہو گا یا اسلام آباد ٹول پلازہ سے؟

    جواب نمبر: 6997

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 804=804/ م

     

    اگر آپ نے حضرو کو وطن اصلی نہیں بنایا ہے یعنی وہاں اہل وعیال اور سامان کے ساتھ، مستقل استقرار کی نیت سے رہائش اختیار نہیں کی ہے تو صورتِ مسئولہ میں آپ حضرو میں چھ دن قیام کے دوران جماعت نہ ملنے کی صورت میں قصر کریں گے، اور جب پندرہ دن یا اس سے زائد ٹھہرنے کی نیت ہوگی تو اتمام کریں گے۔

    (۲) اسلام آباد میں ٹول پلازہ کہاں ہے، ہمیں نہیں معلوم۔ اس بارے میں مقامی مفتیانِ کرام سے دریافت کرلیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند