• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 6666

    عنوان:

    میں ایک پائلٹ ہوں۔ میں متحدہ عرب امارات، ترکی اور لندن فلائٹ لے کر جاتا ہوں۔ ترکی کی زیادہ تر مسجدوں میں اور متحدہ عرب امارات کی چند مسجدوں میں امام لوگ داڑھی نہیں رکھتے ہیں یا اگر رکھتے بھی ہیں تو شرعی داڑھی نہیں رکھتے ہیں،ان کی داڑھی ہتھیلی کی چوڑائی کے برابر ہوتی ہے۔میری فلائٹ کے جدول اور بیرون ممالک میں میرے مختصر قیام کی وجہ سے میرے لیے ہر مسجد میں جاکر کے شرعی داڑھی والے امام کو تلاش کرنا بہت مشکل ہے۔ کیا ایسے امام کے پیچھے نماز پڑھنا درست ہے؟ اگر درست نہیں ہے، تو مجھے کہاں نماز ادا کرنی چاہیے؟علیحدہ اپنے کمرے میں؟

    سوال:

    میں ایک پائلٹ ہوں۔ میں متحدہ عرب امارات، ترکی اور لندن فلائٹ لے کر جاتا ہوں۔ ترکی کی زیادہ تر مسجدوں میں اور متحدہ عرب امارات کی چند مسجدوں میں امام لوگ داڑھی نہیں رکھتے ہیں یا اگر رکھتے بھی ہیں تو شرعی داڑھی نہیں رکھتے ہیں،ان کی داڑھی ہتھیلی کی چوڑائی کے برابر ہوتی ہے۔میری فلائٹ کے جدول اور بیرون ممالک میں میرے مختصر قیام کی وجہ سے میرے لیے ہر مسجد میں جاکر کے شرعی داڑھی والے امام کو تلاش کرنا بہت مشکل ہے۔ کیا ایسے امام کے پیچھے نماز پڑھنا درست ہے؟ اگر درست نہیں ہے، تو مجھے کہاں نماز ادا کرنی چاہیے؟علیحدہ اپنے کمرے میں؟

    جواب نمبر: 6666

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 670=670/ م

     

    غیر شرعی ڈاڑھی رکھنے والے کے پیچھے نماز مکروہ ہوتی ہے، اگر آپ کے ساتھ چند لوگ اور ہوں اور آپ خود اوصاف امامت سے متصف ہیں، یا کوئی دوسرا آپ کے ساتھ باشرع امامت کی اہلیت والا شخص موجود ہو تو آپ لوگ الگ جماعت کرلیا کریں، مسجد کے علاوہ کسی مناسب جگہ میں۔ اورامامت آپ خود کریں یا جو لائق امامت ہو وہ پڑھائے، اور اگر آپ تنہا ہوتے ہیں اور وقت میں وسعت ہو تو کوشش کریں کہ ایسی مسجد میں جاکر نماز پڑھیں، جہاں امام شرعی ڈاڑھی رکھتا ہو۔ اور اگر وقت بہت مختصر ہو تو ایسی صورت میں اسی غیرشرعی ڈاڑھی والے کے پیچھے نماز پڑھ لیا کریں، یہ علیحدہ نماز پڑھنے سے افضل ہے بشرطیکہ اس کے عقائد درست ہوں یعنی شرکیہ نہ ہوں، درمختار میں ہے: صلی خلف فاسق أو مبتدع نال فضل الجماعة، وفي رد المحتار: أفاد أن الصلاة خلفھما أولی من الانفراد الخ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند