• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 6419

    عنوان:

    میں ایک کمپنی میں کام کرتا ہوں اوروہ کمپنی بھی ایک مسلم کی ہے اس کمپنی میں تیرہ مسلم لڑکے ہیں او رکمپنی بھی مسلم کی ہے او رکمپنی میں اور جگہ بھی مسلم کی ہے۔ تیرہ لڑکوں میں ایک لڑکا حافظ ہے لیکن داڑھی بھی چھوٹی رکھتا ہے اور پینٹ شرٹ میں رہتاہے اوراس کے علاوہ کوئی بھی لڑکا حافظ نہیں ہے اور نہ ہی داڑھی والا کوئی لڑکا ہے۔ اور وہ لڑکا رمضان میں قرآن پاک بھی سناتا ہے۔ ہم نے کمپنی ہی میں ایک کمرہ خالی کرا رکھا ہے۔کیوں کہ مسجد دور ہے۔ حضرت آپ ہمیں بتائیں کہ کیا اس حافظ کے پیچھے ہماری نماز ہوجائی گی؟ ہماری کمپنی دہلی میں ہے۔

    سوال:

    میں ایک کمپنی میں کام کرتا ہوں اوروہ کمپنی بھی ایک مسلم کی ہے اس کمپنی میں تیرہ مسلم لڑکے ہیں او رکمپنی بھی مسلم کی ہے او رکمپنی میں اور جگہ بھی مسلم کی ہے۔ تیرہ لڑکوں میں ایک لڑکا حافظ ہے لیکن داڑھی بھی چھوٹی رکھتا ہے اور پینٹ شرٹ میں رہتاہے اوراس کے علاوہ کوئی بھی لڑکا حافظ نہیں ہے اور نہ ہی داڑھی والا کوئی لڑکا ہے۔ اور وہ لڑکا رمضان میں قرآن پاک بھی سناتا ہے۔ ہم نے کمپنی ہی میں ایک کمرہ خالی کرا رکھا ہے۔کیوں کہ مسجد دور ہے۔ حضرت آپ ہمیں بتائیں کہ کیا اس حافظ کے پیچھے ہماری نماز ہوجائی گی؟ ہماری کمپنی دہلی میں ہے۔

    جواب نمبر: 6419

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1284=1027/ د

     

    امامت کی پوری شرائط واہلیت موجود ہونے پر اس کے پیچھے نماز کا ثواب بہت بڑھ جاتا ہے اور بعض اوصاف میں کمی کی وجہ سے ثواب گھٹ جاتا ہے۔ اس لیے کوشش کرکے اوصاف حمیدہ سے متصف پابند شرع شخص کے پیچھے نماز پڑھنی چاہیے یا ایسے شخص کا انتظام کرنا چاہیے، لیکن اگر بعض اوصاف کے لحاظ سے سب ہی ناقص ہیں تو ان میں جو بہتر شخص ہے اس کو امام بنانا چاہیے لیکن اعلیٰ صفات پابند شرع امام کے انتظام کی فکر کرنا ضروری ہے، اس کی ایک صورت یہ بھی ہے کہ یہ لوگ خود اپنی کمی کو دور کرکے اعلیٰ صفات کے حامل ہوجائیں تاکہ پڑھانے اور پڑھنے والے سب کو کامل ثواب حاصل ہو۔ ناقص الاوصاف غیر متشرع شخص کے پیچھے اگرچہ نماز ہوجائے گی اور تنہا پڑھنے سے بہتر جماعت سے پڑھنا ہے، مگر ثواب میں کمی رہے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند