• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 6202

    عنوان:

    مزدلفہ میں مغرب اور عشاء میں جمع بین الصلاتین کی شرطوں میں سے ایک تو یہ ہے کہ جمع بین الصلاتین کی نیت کرنا ہے اور دوسرے پہلے مغرب اورعشاء کی فرض نمازپڑھنا اور آخر میں مغرب اور عشاء کی سنت۔ کیا یہ شرطیں فرض ہیں؟ (2) اگر کوئی شخص اوپر مذکور حالت میں جمع بین الصلاتین کی نیت نہیں کیا ، پہلے مغرب کی سنت ادا کی اور اس کے بعد عشاء کا فرض ادا کیا ، تو کیا اس کی نماز صحیح ہوگی؟ (3) اگر امام صاحب نے جمع بین الصلاتین کی نیت نہیں کیا اورمقتدیوں نے جمع بین الصلاتین کی نیت کیا ، تو کیا اس امام کے پیچھے جس نے نیت نہیں کی ہے ان مقتدیوں کی نماز صحیح ہوجائے گی؟

    سوال:

    مزدلفہ میں مغرب اور عشاء میں جمع بین الصلاتین کی شرطوں میں سے ایک تو یہ ہے کہ جمع بین الصلاتین کی نیت کرنا ہے اور دوسرے پہلے مغرب اورعشاء کی فرض نمازپڑھنا اور آخر میں مغرب اور عشاء کی سنت۔ کیا یہ شرطیں فرض ہیں؟

    (2) اگر کوئی شخص اوپر مذکور حالت میں جمع بین الصلاتین کی نیت نہیں کیا ، پہلے مغرب کی سنت ادا کی اور اس کے بعد عشاء کا فرض ادا کیا ، تو کیا اس کی نماز صحیح ہوگی؟

    (3) اگر امام صاحب نے جمع بین الصلاتین کی نیت نہیں کیا اورمقتدیوں نے جمع بین الصلاتین کی نیت کیا ، تو کیا اس امام کے پیچھے جس نے نیت نہیں کی ہے ان مقتدیوں کی نماز صحیح ہوجائے گی؟

    جواب نمبر: 6202

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1069=1262/ ب

     

    نیت کرنا شرط نہیں۔ البتہ مغرب اورعشاء کے درمیان ترتیب ضروری ہے۔ (2) مزدلفہ میں عشاء کے وقت میں مغرب و عشاء کا جمع کرنا ہر ایک کے لیے ضروری ہے خواہ تنہا نماز پڑھے یاجماعت کے ساتھ پڑھے، پہلے مغرب کا فرض ادا کرے اس کے بعد عشاء کا فرض ادا کرے۔ مغرب کی سنت اگر مقیم ہے تو عشاء کے فرض کے بعد پڑھے، پھر عشاء کی سنت اورپھر وتر پڑھے۔

    (3)وہاں جمع بین الصلاتین ہر ایک کے لیے کرنا واجب ہے خواہ تنہا پڑھے یا جماعت سے پڑھے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند