• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 5661

    عنوان:

    ایک شخص اگر رکوع کی حالت میں امام کو پالے (یعنی امام رکوع ہی میں تھا اور اس نے نیت باندھ کر تکبیر تحریمہ کے بعد کچھ دیر قیام کیا اور پھر دوسری تکبیر کہتے ہوئے رکوع میں چلا گیا) تو کیا اس کی رکعت ہو جائے گی؟ مہربانی فرماکر حوالے کے ساتھ جواب ارشاد فرماویں۔

    سوال:

    ایک شخص اگر رکوع کی حالت میں امام کو پالے (یعنی امام رکوع ہی میں تھا اور اس نے نیت باندھ کر تکبیر تحریمہ کے بعد کچھ دیر قیام کیا اور پھر دوسری تکبیر کہتے ہوئے رکوع میں چلا گیا) تو کیا اس کی رکعت ہو جائے گی؟ مہربانی فرماکر حوالے کے ساتھ جواب ارشاد فرماویں۔

    جواب نمبر: 5661

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 904=785/ ب

     

    جو شخص امام کے ساتھ رکوع میں شامل ہوجائے، یا بہ حالت رکوع امام کو پالے، تو وہ شخص رکعت کا پانے والا ہے اور اس کی رکعت کا اعتبار ہے، تمام ائمہ کا یھی مسلک ہے۔ مشکاة شریف میں ہے: عن أبي ہریرة -رضي اللہ عنہ- أنہ کان یقول: من أدرک الرکعة فقد أدرک السجدة ومن فاتتہ قراء ة القرآن فقد فاتہ خیر کثیر وعن أبی ھریرة -رضي اللہ عنہ- قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: إذا جئتم إلی الصلاة ونحن سجود فاسجدوا ولا تعدوہ شیئًا ومن أدرک رکعة (أي رکوعًا) فقد أدرک الصلاة رواہ أبوداوٴد (مشکاة:۱۰۲) وفي إعلاء السنن: قال ابن عبد البر في شرح الاستذکار: قال: جمہور الفقہاء: من أدرک الإمام راکعًا، فکبر ورَکع وأمکن یدیہ من رکبتیہ قبل أن یرفع الإمام رأسہ فقد أدرک الرکعة ومن لم یدرک ذلک فقد فاتتہ الرکعة، ومن فاتتہ الرکعة فقد فاتتہ السجدة أي لا یعتد بھا (إعلاء السنن، 305/4)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند