• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 5394

    عنوان:

    فقہ حنفی کے مطابق تحیة المسجد کے بارے میں ہماری رہنمائی فرمائیں۔ اس بابت دوسرے امام کیافرماتے ہیں۔ یہاں پر کچھ لوگ اس کو فرض کے مقابل بہت خفیف مانتے ہیں۔

    سوال:

    فقہ حنفی کے مطابق تحیة المسجد کے بارے میں ہماری رہنمائی فرمائیں۔ اس بابت دوسرے امام کیافرماتے ہیں۔ یہاں پر کچھ لوگ اس کو فرض کے مقابل بہت خفیف مانتے ہیں۔

    جواب نمبر: 5394

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 659=611/ د

     

    مسجد میں داخل ہونے والے کے لیے مسنون ہے کہ داخل ہونے کے بعد ہی دو رکعت بطور شکرانہ نماز ادا کرے اسی کو تحیة المسجد کہتے ہیں، یہ نماز مسنون ہے احناف کے نزدیک۔

    اگر مسجد میں داخل ہونے کے بعد بیٹھ گیا، پھر بھی کھڑا ہوکر تحیة المسجد ادا کرلے۔ اگر مسجد میں داخل ہوکر جماعت میں شامل ہوگیا یا کسی اور نماز کی نیت باندھ لی (علاوہ تحیة المسجد کے مثلاً فرض کی یا سنت وغیرہ کی) تو یہ بھی تحیة المسجد کی طرف سے کافی ہوجائے گی۔ ہاں جو شخص نماز کے علاوہ کسی اور غرض سے مسجد میں داخل ہوا ہو، اسے تحیة المسجد کی نیت سے دو رکعت ضرور پڑھ لینا چاہے، احناف کا مسلک یہی ہے جیسا کہ رد المحتار وغیرہ کتب فقہ میں مذکور ہے۔

    (۲)        فرض کے مقابل خفیف ماننے کا کیا مطلب ہے، بات واضح نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند