• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 4734

    عنوان:

    کیا مسجد میں بیٹھنے سے پہلے تحیة المسجد کا پڑھنا ضروری ہے۔ اگر میں اپنے گھر سے فجر کی سنت پڑھ کرکے روانہ ہوں اور مسجد میں داخل ہوں اور تحیة المسجد ادا کرنے کا وقت ہو ، تو کیا میں اس کو پڑھ لوں؟ مجھے اس سے بھی تسلی نہیں ہوتی ہے، اس لیے کہ میں فجر کی اذان کے بعد فجر کی سنت اورفرض کے علاوہ کوئی اور نماز اداکرنے کا عادی نہیں ہوں۔ برائے کرم قرآن اورحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرماویں۔

    سوال:

    کیا مسجد میں بیٹھنے سے پہلے تحیة المسجد کا پڑھنا ضروری ہے۔ اگر میں اپنے گھر سے فجر کی سنت پڑھ کرکے روانہ ہوں اور مسجد میں داخل ہوں اور تحیة المسجد ادا کرنے کا وقت ہو ، تو کیا میں اس کو پڑھ لوں؟ مجھے اس سے بھی تسلی نہیں ہوتی ہے، اس لیے کہ میں فجر کی اذان کے بعد فجر کی سنت اورفرض کے علاوہ کوئی اور نماز اداکرنے کا عادی نہیں ہوں۔ برائے کرم قرآن اورحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرماویں۔

    جواب نمبر: 4734

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 424=424/ م

     

    تحیة المسجد پڑھنا مسنون ہے، واجب نہیں اور مسجد میں بیٹھنے سے پہلے پڑھنا اولی ہے اور بیٹھنے کے بعد بھی پڑھ سکتا ہے البتہ مکروہ وقت کا خیال رکھنا ضروری ہے۔ درمختار میں ہے:ویسن تحیة ربّ المسجد وہي رکعتان ، ولا تسقط بالجلوس عندنا ، صورت مسئولہ میں جب آپ گھر سے سنت فجر پڑھ کر مسجد کے لیے نکلتے ہیں تو اس وقت تحیة المسجد نہ پڑھا کریں فجر میں فجر کی سنت و فرض کے علاوہ کوئی نفل نماز نہیں ، البتہ مسجد میں داخل ہونے کے متصلاً بعد جو فرض فجر ادا کریں گے تو وہ تحیة المسجد کی طرف سے بھی کافی ہوجائے گا اسی طرح اگر آپ سنت مسجد ہی میں ادا کریں تو اسی کے ضمن میں تحیة المسجد بھی ادا ہوجائے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند