• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 4223

    عنوان:

    میں پشاور کا رہنے والا ہوں اور لاہور میں ملازمت کرتاہوں۔ مہینے میں دو یا چار دن کے لیے پشاور جاتاہوں، سارے گھروالے پشاور میں رہتے ہیں ۔ جب میں پشاور میں ہوتاہوں تو میں نماز پور اداکروں یا قصر ؟ کیوں کہ میں نے قدوری میں پڑھا تھا کہ ایک جگہ کو اپنے لیے مقامی کرو، دونوں جگہ مقامی نہیں ہوسکتے؟

    سوال:

    میں پشاور کا رہنے والا ہوں اور لاہور میں ملازمت کرتاہوں۔ مہینے میں دو یا چار دن کے لیے پشاور جاتاہوں، سارے گھروالے پشاور میں رہتے ہیں ۔ جب میں پشاور میں ہوتاہوں تو میں نماز پور اداکروں یا قصر ؟ کیوں کہ میں نے قدوری میں پڑھا تھا کہ ایک جگہ کو اپنے لیے مقامی کرو، دونوں جگہ مقامی نہیں ہوسکتے؟

    جواب نمبر: 4223

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 286=286/ م

     

    صورت مسئولہ میں پشاور آپ کا وطن اصلی ہے، آپ وہاں جب بھی جائیں خواہ دو دن یا چار دن کے لیے، آپ پوری نماز پڑھیں، قصر جائز نہیں۔ آپ نے قدوری میں جو کچھ پڑھا ہے اس کا مطلب سمجھ میں نہیں آیا کہ آپ کیا کہنا چاہتے ہیں، اگر پوری عبارت مع صفحہ نمبر نقل کرکے پھر جو اشکال ہو اس کو لکھ کر دوبارہ سوال کریں تو جواب دیا جاسکتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند