• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 4044

    عنوان:

    میرا سوال یہ ہے کہ اگر کوئی امام سگریٹ ، بیڑی پیتاہے تو اس کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے یانہیں؟ حدیث کی روشنی میں جواب دیں۔ (۲) کیا کعبہ زمین کے بیچ میں ہے؟کیا اس کا ثبوت حدیث سے ثابت ہے؟

    سوال:

    میرا سوال یہ ہے کہ اگر کوئی امام سگریٹ ، بیڑی پیتاہے تو اس کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے یانہیں؟ حدیث کی روشنی میں جواب دیں۔ (۲) کیا کعبہ زمین کے بیچ میں ہے؟کیا اس کا ثبوت حدیث سے ثابت ہے؟

    جواب نمبر: 4044

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 155/ ل= 155/ ل

     

    (۱) اگر سگریٹ، بیڑی پینے سے اس کے منھ سے اس قدر بدبو نہ ہوتی ہو جس سے مقتدیوں کو نفرت ہو تو اس کی امامت درست ہے والظاھر أن العلة النفرة ولذا قید الأبرص بالشیوع لیکون ظاھراً (شامي: ج۲ ص۳۰۲، ط زکریا دیوبند) البتہ امام کو سگریٹ، بیڑی وغیرہ پینے کی عادت بنالینا درست نہیں کیونکہ جو ان چیزوں کے پینے کے عادی ہوجاتے ہیں ان کے منھ سے بدبو آنے لگتی ہے، جس سے فرشتوں کو اور عامة المسلمین کو تکلیف ہوتی ہے۔ حدیث شریف میں ایس چیز کھاکر مسجد میں آنے سے منع کیا گیا ہے جس سے منہ سے بدبو آئے۔ قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: من أکل من ھذہ الشجرة فلا یقربن مسجدنا، وفی روایة فإن الملائکة تتأذی مما یتأذی منہ الإنس (مسلم شریف: ج۱ ص۲۰۹) اور شامی میں ہے: أی کبصل ونحوہ ممالہ رائحة کریھة للحدیث الصحیح في النھی عن قربان آکل الثوم والبصل قال الإمام العیني في شرحہ علی صحیح البخاري: قلت علة النھي أذی الملائکة وأذی المسلمین ولا یختص بمسجدہ علیہ السلاة والسلام بل الکل سواء لروایة مساجدنا بالجمع (شامی: ج۲ ص۴۳۵، ط زکریا دیوبند)

    (۲) ابن کثیر کی ایک روایت میں مذکور ہے: عن ابن عباس رضی اللہ عنہ قال: وضع اللہ البیت علی أرکان الماء علی أربعة أرکان قبل أن تخلق الدنیا بألفي عام ثم دحیت الأرض من تحت البیت (ابن کثیر: ج۱ ص۱۳۶) اللہ نے دنیا کی تخلیق سے دوہزار سال پہلے بیت اللہ کو زمین کے ستونوں پر رکھا پھر بیت اللہ کے نیچے سے زمین پھیلادی گئی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند