عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 3976
معلوم یہ کرنا ہے کہ میں لاہور شہر میں پیدا ہوا اور تقریبا ۲۵ برس کی عمر تک اپنے والدین اور بھائیوں کے ساتھ وہیں رہائش پذیر رہا پھر میں اپنے شیخ کے پاس مستقل کراچی میں رہنے لگا اور آئندہ بھی ہمیشہ ان کے پاس رہنے کا ارادہ ہے ۔۔۔۔ اس وقت میرے والد اور بھائی لاہور ہی میں رہتے ہیں والدہ انتقال کر چکی ہیں۔ مسئلہ یہ ہے کہ میں اپنے شیخ کے ساتھ کبھی سال میں ایک دو بار لاہور جاتا ہوں۔۔۔۔ اب میں وہاں مکمل نماز پڑھوں گا یا قصر۔ میرے لیے وطن اصلی کون سا شہر ہے ۔۔۔لاہور یا کراچی۔۔ اللہ تعالی آپ حضرات کو خوب جزائے خیر عطا فرمائیں۔
معلوم یہ کرنا ہے کہ میں لاہور شہر میں پیدا ہوا اور تقریبا ۲۵ برس کی عمر تک اپنے والدین اور بھائیوں کے ساتھ وہیں رہائش پذیر رہا پھر میں اپنے شیخ کے پاس مستقل کراچی میں رہنے لگا اور آئندہ بھی ہمیشہ ان کے پاس رہنے کا ارادہ ہے ۔۔۔۔ اس وقت میرے والد اور بھائی لاہور ہی میں رہتے ہیں والدہ انتقال کر چکی ہیں۔ مسئلہ یہ ہے کہ میں اپنے شیخ کے ساتھ کبھی سال میں ایک دو بار لاہور جاتا ہوں۔۔۔۔ اب میں وہاں مکمل نماز پڑھوں گا یا قصر۔ میرے لیے وطن اصلی کون سا شہر ہے ۔۔۔لاہور یا کراچی۔۔ اللہ تعالی آپ حضرات کو خوب جزائے خیر عطا فرمائیں۔
جواب نمبر: 3976
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 172/ ل= 172/ ل
اگر آپ نے لاہور کو بالکلیہ چھوڑا نہیں ہے اور آپ کی زمین و جائداد وہاں موجود ہے اور آپ مع اہل و عیال کے کراچی میں مقیم ہیں تو آپ کے لیے دونوں وطن وطن اصلی کے حکم میں ہوں گے، اورآپ جب بھی مسافر ہوکر لاہور پہنچیں گے اتمام کریں گے، قصر نہیں۔ قال فيا لعالمگیریة: ولو انتقل بأھلہ ومتاعہ إلی بلدٍ وبقي لہ دور وعقار في الأول قیل بقي الأول وطنًا لہ وإلیہ أشار محمد في الکتاب (عالمگیري: ج۱ ص۱۴۲) اور اگر آپ نے لاہور کو بالکلیہ ترک کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور آپ کی زمین و جائداد بھی وہاں نہیں ہے تو آپ جب تک پندرہ دن کے قیام کی نیت نہیں کریں گے، آپ مسافر رہیں گے اور نماز قصر پڑھیں گے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند