• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 3967

    عنوان:

    میں نے دیکھا ہے کہ آذا ن میں ? اشہد ان محمد الر سول اللہ? کے جواب میں بہت سے دیوبندی حضرات ?صلی اللہ وسلم? پڑھتے ہیں، لیکن میں نے بہت سی احادیث کی کتابوں میں پڑھا ہے کہ ? اشہد ان محمد الر سول اللہ? کے جواب میں آپ کو یہی الفاظ دہرانے ہیں۔ برا ہ کرم، بتائیں کہ صحیح کیا ہے؟ کیا پڑھنا چاہئے؟

    سوال:

    میں نے دیکھا ہے کہ آذا ن میں ? اشہد ان محمد الر سول اللہ? کے جواب میں بہت سے دیوبندی حضرات ?صلی اللہ وسلم? پڑھتے ہیں، لیکن میں نے بہت سی احادیث کی کتابوں میں پڑھا ہے کہ ? اشہد ان محمد الر سول اللہ? کے جواب میں آپ کو یہی الفاظ دہرانے ہیں۔ برا ہ کرم، بتائیں کہ صحیح کیا ہے؟ کیا پڑھنا چاہئے؟

    جواب نمبر: 3967

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 117/ م= 117/ م

     

    حدیث میں ہے: ?إذا سمعتم النداء فقُولوأ مثل ما یقول الموٴذن? ترجمہ: ?جب تم اذان کی آواز سنو تواسی طرح کہو جس طرح موٴذن کہتا ہے?۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اذان کے جواب میں بعینہ وہی الفاظ دہرائے جائیں جو موٴذن کہتا ہے، بعض روایات میں حیعلتین کا استثناء بھی منقول ہے، لہٰذا صحیح یہی ہے کہ ?أشہد أن محمداً رسول اللہ? کے جواب میں صرف صلی اللہ علیہ وسلم کہنے کے بجائے بعینہ وہی کلمات دہرائے جائیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند