• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 3871

    عنوان:

    میں نے دعا کے سلسلے میں آپ کا فتو ی پڑھا ، اس سے اب تک یہ معلوم ہو سکا کہ دعا نماز کا مغز ہے۔ تمام مسلمانوں کی عام پریشانی کے باعث ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کہ فرض نماز کے بعد دعا کرنا کیساہے؟امام جب دعا کرتے ہیں تو ہر ایک اس پر آمین کہتا ہے۔ دوسرے ملکوں میں کیا ہوتاہے ، ہمیں یہ معلوم نہیں ، لیکن پاکستان میں ہر جگہ فرض نماز کے بعد ہم امام کی دعا کے منتظر رہتے ہیں اور پھر سنت و نفل پڑھتے ہیں۔ جمعہ کی فرض نما ز کے بعد بھی یہی ہوتاہے کہ ہم امام کی دعا کا انتظارکرتے ہیں نیز جمعہ کی ۱۴/ رکعات پوری کرنے کے بعد بھی امام کی دعا کا انتظار کرتے ہیں۔ کناڈاآنے کے بعد مجھے معلوم ہوا کہ یہاں کے لوگ فرض نماز کے بعدکچھ لوگ امام کی دعا کا انتظار کر تے ہیں اور کچھ لوگ بقیہ نماز اداکرتے ہیں۔ میں نے محسوس کیا امام حضرات بھی اس سلسلے میں تذبذب میں ہیں۔ عالمی سطح پر اس مسئلہ کے حل کے لیے اتفاق رائے سے کام لیا جانا چاہئے۔

    سوال:

    میں نے دعا کے سلسلے میں آپ کا فتو ی پڑھا ، اس سے اب تک یہ معلوم ہو سکا کہ دعا نماز کا مغز ہے۔ تمام مسلمانوں کی عام پریشانی کے باعث ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کہ فرض نماز کے بعد دعا کرنا کیساہے؟امام جب دعا کرتے ہیں تو ہر ایک اس پر آمین کہتا ہے۔ دوسرے ملکوں میں کیا ہوتاہے ، ہمیں یہ معلوم نہیں ، لیکن پاکستان میں ہر جگہ فرض نماز کے بعد ہم امام کی دعا کے منتظر رہتے ہیں اور پھر سنت و نفل پڑھتے ہیں۔ جمعہ کی فرض نما ز کے بعد بھی یہی ہوتاہے کہ ہم امام کی دعا کا انتظارکرتے ہیں نیز جمعہ کی ۱۴/ رکعات پوری کرنے کے بعد بھی امام کی دعا کا انتظار کرتے ہیں۔ کناڈاآنے کے بعد مجھے معلوم ہوا کہ یہاں کے لوگ فرض نماز کے بعدکچھ لوگ امام کی دعا کا انتظار کر تے ہیں اور کچھ لوگ بقیہ نماز اداکرتے ہیں۔ میں نے محسوس کیا امام حضرات بھی اس سلسلے میں تذبذب میں ہیں۔ عالمی سطح پر اس مسئلہ کے حل کے لیے اتفاق رائے سے کام لیا جانا چاہئے۔

    جواب نمبر: 3871

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 409/ ل= 381/ ل

     

    نفس دعا مطلقاً مامور بہ ہے اور بعد نماز خصوصیت سے دعا کا قبول ہونا وارد ہے اور جمعہ بھی اس میں داخل ہے۔ احادیث میں کثرت سے اس کی فضیلت آئی ہے، البتہ امام کا جہراً دعا کرنا اور مقتدیوں سے آمین کہلوانا اس کی پابندی ثابت نہیں، ہرآدمی اپنی حاجت و ضرورت کے مطابق دعا کرے اور امام کی دعا کا منتظر نہ رہے۔

    (۲) جمعہ کے بعد سنتیں پڑھ کر امام کا منتظر رہنا اور مقتدیوں کا پھر مل کر دعا کرنا ثابت نہیں بلکہ غلط طریقہ ہے اس کو ترک کرا چاہیے۔

    (۳) فرض نماز کے بعد جو لوگ امام کی دعا کا انتظار نہیں کرتے بلکہ سنن و نوافل میں مشغول ہوجاتے ہیں، ان کا عمل بھی درست ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند