• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 3427

    عنوان:

    میں کنیکٹیکٹ (Connecticut) امریکہ میں رہتاہوں، یہاں جماعت کے لیے صرف ایک مسجد ہے، جماعت ختم ہوجانے کے بعد یہ مسجد بند کردی جاتی ہے، مغرب کے وقت میں کام وغیر ہ کی غر ض سے باہر چلا جاتاہوں جہاں سے مسجد تک کی مسافت ۱۵/ منٹ ہوتی ہے ، میرے پہنچنے تک یہ مسجد ہوجاتی ہے، مغرب کے وقت ختم ہونے کا بھی خدشہ رہتاہے۔ میرا پہلا سوال یہ ہے کہ اگر میں آذان کے بعد فورا مغرب کی نماز ادانہ کرسکوں تواشمار ہونے سے پہلے کب تک پڑھ سکتاہوں؟ اگر مغرب کا وقت ختم ہورہاہو توکیا میں اپنی کار میں تین رکعات فرض، دو رکعات سنت پڑھ سکتاہوں؟ اگر کار میں پڑھ لوں تو کیا مجھے نماز لوٹانے پڑے گی؟ جہت کعبہ کے سلسلے میں کیا احکام ہیں؟( ممکن ہے کہ جہت کعبہ مکمل طور سے نہ ہو سکے؟)

    سوال:

    میں کنیکٹیکٹ (Connecticut) امریکہ میں رہتاہوں، یہاں جماعت کے لیے صرف ایک مسجد ہے، جماعت ختم ہوجانے کے بعد یہ مسجد بند کردی جاتی ہے، مغرب کے وقت میں کام وغیر ہ کی غر ض سے باہر چلا جاتاہوں جہاں سے مسجد تک کی مسافت ۱۵/ منٹ ہوتی ہے ، میرے پہنچنے تک یہ مسجد ہوجاتی ہے، مغرب کے وقت ختم ہونے کا بھی خدشہ رہتاہے۔ میرا پہلا سوال یہ ہے کہ اگر میں آذان کے بعد فورا مغرب کی نماز ادانہ کرسکوں تواشمار ہونے سے پہلے کب تک پڑھ سکتاہوں؟ اگر مغرب کا وقت ختم ہورہاہو توکیا میں اپنی کار میں تین رکعات فرض، دو رکعات سنت پڑھ سکتاہوں؟ اگر کار میں پڑھ لوں تو کیا مجھے نماز لوٹانے پڑے گی؟ جہت کعبہ کے سلسلے میں کیا احکام ہیں؟( ممکن ہے کہ جہت کعبہ مکمل طور سے نہ ہو سکے؟)

    جواب نمبر: 3427

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 362/ ب= 321/ ب

     

    کوشش اس بات کی کیجیے کہ اذان ہوتے ہی مغرب کی نماز فرض و سنت باجماعت ادا کرلیں۔ اس کے بعد بازار جائیں۔ اور اگر آپ اذان کے بہت بعد میں پڑھنا چاہتے ہیں تو حنفیہ کے یہاں مغرب کا وقت تقریباً ایک گھنٹہ 22 منٹ تک رہتا ہے، اس کے اندر اندر آپ پڑھ سکتے ہیں۔ کار اپنے اختیار کی سواری ہے اس لی اسے کہیں کھڑی کرکے اولِ وقت میں کھڑے ہوکر قبلہ رو ہوکر نماز ادارکریں۔ کار میں بلاعذر شرعی بیٹھ کر نماز ادا کرنا درست نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند