عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 3128
کیا فرماتے ہیں علمائے دین کہ اگر لڑکی اپنے میکہ میں جائے تو قصر نماز پڑھے گی یا پوری نماز پڑھے گی؟
کیا فرماتے ہیں علمائے دین کہ اگر لڑکی اپنے میکہ میں جائے تو قصر نماز پڑھے گی یا پوری نماز پڑھے گی؟
جواب نمبر: 3128
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 712/ م= 706/ م
اگر لڑکی اپنے والدین کے گھر سے سامان وغیرہ کے ساتھ منتقل (رخصت) ہوکر اپنے شوہر کے گھر آباد ہوگئی ہے، اور شوہر کے گھر میں مقیم ہے، اور لڑکی کی اپنی سسرال اور میکے کے درمیان مسافت سفر پائی جاتی ہے تو لڑکی جب چودہ دن یا اس سے کم ٹھہرنے کی نیت سے میکے جائے گی تو قصر کرے گی ورنہ پوری نماز پڑھے گی۔ در مختار میں ہے: الوطن الأصلي یبطل بمثلہ إذا لم یبق لہ بالأول أھل، فلو بقي لم یبطل بل یتم فیھا لا غیر الخ
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند