• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 3060

    عنوان:

    حنفی لوگ صف میں جب کھڑے ہوتے ہیں تو وہ کاندھے سے کاندھا ملاتے ہیں لیکن ٹخنے سے ٹخنے کیوں نہیں ملاتے ہیں جیسے کہ یہ صحابہ سے ثابت ہے؟

    سوال:

    حنفی لوگ صف میں جب کھڑے ہوتے ہیں تو وہ کاندھے سے کاندھا ملاتے ہیں لیکن ٹخنے سے ٹخنے کیوں نہیں ملاتے ہیں جیسے کہ یہ صحابہ سے ثابت ہے؟

    جواب نمبر: 3060

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 563/ ل= 563/ ل

     

    قدم سے قدم ملاکر کھڑے ہونے کا ذکر ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ صحابہٴ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین صف کے درمیانی خلا کو پر کرنے میں انتہائی اہتمام کرتے تھے یہ مطلب نہیں کہ ہرایک اپنے قدم کو دوسرے کے قدم سے واقعی ملادیتا تھا چناں چہ حافظ ابن حجر اس جملہ کی مراد بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں المراد بذلک المبالغة في تعدیل الصف وسد خللہ (فتح الباري: ج۲ص۳۵۲) اور بذل المجہود میں ہے: قال أي نعمان بن بشیر فرأیت الرجل أي من الصحابة المصلین بالجماعة بعد صدور ذلک القول من رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یلزق أي یلصق منکبہ بمنکب صاحبہ ورکبتہ برکبتہ وکعبہ بکعبہ ولعل المراد بالإلزاق المحاذاة فإن إلزاق الرکبة بالرکبة والکعب بالکعب في الصلاة مشکل (بذل المجھود: ج۱ ص۳۶۰)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند