• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 2240

    عنوان:

    اگر ناف کے نیچے ہاتھ باندھنا سنت ہے تو مسلم خواتین سینے پر ہاتھ کیوں باندھتی ہیں؟ 

    سوال:

    اگر ناف کے نیچے ہاتھ باندھنا سنت ہے تو مسلم خواتین سینے پر ہاتھ کیوں باندھتی ہیں؟ یہ کون سا طریقہ ہے کہ آدمی ناف کے نیچے اور عورت سینے پر ہاتھ باندھیں؟ براہ کرم، صحیح حدیث سے ثابت کریں۔ صحیح بخاری اور دوسری احادیث کی کتابوں میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے صحیح اقوال موجو ہیں ،مسلمانوں کو ان اقوال کی روشنی میں زندگی بسر کرنی چاہئے کیوں کہ قرآن میں بھی اللہ تعالی نے مختلف مقامات پر یہی حکم دیا ہے: اے لوگو! اللہ اور رسول کا کہنا مانو اسی میں تمہاری کامیابی ہے۔ امت مسلمہ کو رسول کا راستہ دکھا ئیں؟

    جواب نمبر: 2240

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1954/ ھ= 1504/ ھ

     

    عن أبي وائل عن أبي ھریرة رضي اللہ عنہ أخذ الأکف علی الأکف في الصلوة تحت السرة (سنن أبي داوٴد نسخة الأعرابي: ج۱ص۲۸۰) عن أنس رضي اللہ عنہ قال ثلاث من أخلاق النبوة تعجیل الإفطار وتأخیر السحور و وضع الید الیمنی علی الیسری في الصلوة تحت السرة (الجوھر النقي: ج۲ ص۳۲ المحلی ابن حزم: ج۳ ص۳۵) عن الحجاج ابن حسان قال سمعت أبا مجلزا و سألتہ قال قلت کیف أصنع قال یصنع باطن کف یمینہ علی ظاھر کف شمالہ ویجعلھما أسفل من السرة (مصنف ابن أبي شیبة: ج۱ ص۳۹۱ وإسنادہ صحیح) مزید تفصیل کے لیے ملاحظہ کریں حدیث اور اہل حدیث (ص:۲۷۵ تا ص۲۸۵) جناب کے پیش نظر اس سلسلہ میں (سینہ یا ناف پر ہاتھ باندھنا اور مردوں و عورتوں کی نماز میں فرق ہونا یا نہ ہونا) میں بخاری شریف کی کون کون سی صحیح و صریح حدیثیں ہیں ان سب کا متن اور صحیح ہونا نیز صریح ہونا تفصیل کے ساتھ نقل فرمادیں ، تب ان شاء اللہ آئندہ اس موضوع پر بسط سے جواب تحریر کردیا جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند