عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 20321
حضرت میرا سوال یہ ہے کہ میرے ذمہ بالغ ہونے کے بعد کی تقریباً گیارہ بارہ سال کی نمازیں ہیں۔ مہربانی فرماکر بتائیں کہ کیسے حساب کروں؟ اور کس طرح ادا کروں؟ اور ان نمازوں کی نیت کیسے کروں؟
حضرت میرا سوال یہ ہے کہ میرے ذمہ بالغ ہونے کے بعد کی تقریباً گیارہ بارہ سال کی نمازیں ہیں۔ مہربانی فرماکر بتائیں کہ کیسے حساب کروں؟ اور کس طرح ادا کروں؟ اور ان نمازوں کی نیت کیسے کروں؟
جواب نمبر: 20321
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب): 373=306-3/1431
آپ اندازہ کرلیں کہ میرے ذمہ سے کتنی نمازیں فوت ہوئی ہیں، جتنے ایام پر آپ کو شرح صدر اور یقین کامل ہوجائے اتنی نمازیں فوت شدہ متصور ہوں گی اور ان کی قضا کرنا لازم ہوگا، فقہائے کرام نے قضا کرنے کے دو طریقے بتائے ہیں، (۱) آپ مثلاً فجر کی نماز قضا کریں تو یہ نیت کریں کہ سب سے پہلی جو فجر کی نماز فوت ہوئی ہے اس کے قضاء کی نیت کرتا ہوں، اسی طرح دیگر نمازوں کی بھی نیت کریں۔ (۲) دوسری صورت یہ ہے کہ آپ نیت کریں کہ سب سے آخری فجر کی قضا کی نیت کرتا ہوں، کثرة الفوائت نوی أول ظہر علیہ أو آخرہ (در مع الرد: ۲/ ۵۳۸، کتاب الصلاة، باب قضاء الفوائت، ط، زکریا دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند