• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 20204

    عنوان:

    سجدہ میں ہاتھ کس طرح رکھیں گے؟ کیا انگلیاں کھلی ہوئی ہوں گی یا ملی ہوئی ہوں گی؟ (۲)کیادوبارہ شادی کرنے کے لیے مطلقہ جوڑے کے لیے حلالہ ضروری ہے؟(۳)عصر کی نماز کے بعد کیا دوسرے دن کی قضا نماز پڑھی جاسکتی ہے؟ (۴)اگر ہم پرائیویٹ سیکٹر میں نوکری کررہے ہیں اور صبح نو بجے سے آٹھ نوبجے رات تک آفس میں ہوتے ہیں تو نماز کیسے پڑھیں گے؟ آفس کی وجہ سے ہماری ظہر، عصر اورمغرب کی نماز قضا ہوجاتی ہیں۔(۵) منی کا مسئلہ کیا ہے ،اگر ہم شادی شدہ ہیں اور بیوی کے ساتھ رہ رہے ہیں؟ اگر میں نے اس سے ملاقات کی ، مذی باہر نکلی تو کیا اس حالت میں نماز درست ہے یا ہم کو غسل کرنا ہوگا؟ اگر ہم غسل میں وضو کرنا بھول جائیں تو کیا مسئلہ ہے؟ کیا ہمارا غسل جائز ہوگا یانہیں؟

    سوال:

    سجدہ میں ہاتھ کس طرح رکھیں گے؟ کیا انگلیاں کھلی ہوئی ہوں گی یا ملی ہوئی ہوں گی؟ (۲)کیادوبارہ شادی کرنے کے لیے مطلقہ جوڑے کے لیے حلالہ ضروری ہے؟(۳)عصر کی نماز کے بعد کیا دوسرے دن کی قضا نماز پڑھی جاسکتی ہے؟ (۴)اگر ہم پرائیویٹ سیکٹر میں نوکری کررہے ہیں اور صبح نو بجے سے آٹھ نوبجے رات تک آفس میں ہوتے ہیں تو نماز کیسے پڑھیں گے؟ آفس کی وجہ سے ہماری ظہر، عصر اورمغرب کی نماز قضا ہوجاتی ہیں۔(۵) منی کا مسئلہ کیا ہے ،اگر ہم شادی شدہ ہیں اور بیوی کے ساتھ رہ رہے ہیں؟ اگر میں نے اس سے ملاقات کی ، مذی باہر نکلی تو کیا اس حالت میں نماز درست ہے یا ہم کو غسل کرنا ہوگا؟ اگر ہم غسل میں وضو کرنا بھول جائیں تو کیا مسئلہ ہے؟ کیا ہمارا غسل جائز ہوگا یانہیں؟

    جواب نمبر: 20204

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 424=124-3/1431

     

    (۱) ہاتھ کی انگلیاں ملی ہوں گی، پھیلاکر نہ رکھی جائیگی۔

    (۲) طلاق کس قسم کی اور کتنی واقع ہوئی تھی پوری تفصیل لکھ کر حکم معلوم کریں۔

    (۳) دھوپ پیلی پڑنے سے پہلے پہلے پڑھ سکتے ہیں۔

    (۴) قضا کرنا جائز نہیں سخت گناہ ہے اور اس پر مداومت کرنا اور بھی سخت جُرم ہے، آفس کے کسی کونے میں یا آفس سے باہر کم ازکم فرض نماز اور اگر ہوسکے تو سنتِ موکدہ ہی ضرور ادا کرلیا کریں۔

    (۵) صرف بات چیت کرنے سے جولیس دار مادّہ نکلتا ہے وہ مذی ہے اس کے نکلنے سے شہوت ختم نہیں ہوتی؛ بل کہ بڑھتی ہے، یہ منی کی طرح اُچھل کر نہیں نکلتی اس سے صرف وضو ٹوٹتا ہے، غسل واجب نہیں ہوتا، عضو کو صاف کرکے وضو کرکے نماز ادا کرسکتے ہیں۔ اور جو شہوت کے ساتھ اُچھل کر نکلتی ہے، جس کے نکلنے سے شہوت ختم ہوجاتی ہے، وہ منی ہے اس سے غسل فرض ہوجاتا ہے بدون غسل کیے نماز پڑھنا جائز نہیں۔ غسل میں تین فرض ہیں، ناک میں پانی ڈالنا۔ کلی کرنا، پورے بدن پر اچھی طرح پانی پہنچانا کوئی حصہ خشک نہ رہ جائے۔ اگر اس طرح غسل کرلیا ہے اور غُسل کے بعد کوئی ناقض وضو نہیں پایا گیا تو اُس غسل سے آپ نماز پڑھ سکتے ہیں، غسل میں وضو کرنا سنت ہے، لیکن اگرو ضو نہیں کیا مگر مذکورہ طریقہ پر غسل کرلیا ہے تو بھی اس سے نماز ادا کرسکتے ہیں، لیکن علاحدہ سے وضوکرلیں خواہ غسل کے بعد تو یہ زیادہ بہترہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند