• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 18792

    عنوان:

    میں عر ب امارات میں نوکری کرتا ہوں اور میرے ایک پاکستانی ساتھی کہتے ہیں کہ نماز میں پائینچہ موڑنا درست نہیں ہے، بہتر ہے کہ اونچا پائجامہ یا شلوار پہنی جائے، نہیں تو ویسے ہی چھوڑ دو، یعنی موڑو مت۔ ایک حدیث بھی دیکھی انگریزی میں جس میں لکھا ہے کہ نماز میں کپڑوں اور بالوں کو موڑنا ممنوع ہے۔ اس بارے میں آپ کیا فرماتے ہیں؟

    سوال:

    میں عر ب امارات میں نوکری کرتا ہوں اور میرے ایک پاکستانی ساتھی کہتے ہیں کہ نماز میں پائینچہ موڑنا درست نہیں ہے، بہتر ہے کہ اونچا پائجامہ یا شلوار پہنی جائے، نہیں تو ویسے ہی چھوڑ دو، یعنی موڑو مت۔ ایک حدیث بھی دیکھی انگریزی میں جس میں لکھا ہے کہ نماز میں کپڑوں اور بالوں کو موڑنا ممنوع ہے۔ اس بارے میں آپ کیا فرماتے ہیں؟

    جواب نمبر: 18792

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 115=110-2/1431

     

    آپ کے دوست کا یہ کہنا کہ [نماز کے اندر پائنچہ موڑنا درست نہیں، بہتر ہے کہ اونچا پائجامہ یا شلوار پہنی جائے] صحیح ہے لیکن اگر کوئی شخص غلطی سے ٹخنہ سے نیچے تک پائجامہ وغیرہ سلوالے تو نماز اور بیرونِ نماز دونوں وقت اس کو ٹخنہ سے اوپر موڑکر رکھے ورنہ کم ازکم نماز پڑھنے سے پہلے اس کو موڑلے تاکہ حالت نماز میں گناہ کبیرہ کے ارتکاب سے بچ جائے، حدیث میں ہے کہ [ما أسفل من الکعبین من الإزار في النار] لہٰذا آدمی پر لازم اور ضروری ہے کہ اتنا اونچا پائجامہ سلوائے کہ ٹخنہ کھلا رہے ورنہ جہنم میں جلنا پڑے گا۔ اور آپ نے انگریزی میں جس حدیث کا حوالہ دیا اس کا مطلب یہ ہے کہ دورانِ صلاة مٹی وغیرہ کے گلنے کے خوف سے کپڑے اور بالوں کو نہ موڑے ورنہ ایک مکروہ فعل کا ارتکاب کرنے والا شمار ہوگا، (مرقاة شرح مشکاة باب السجودوفضلہ: ۲/۵۶۱، مکتبہ اشرفیہ)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند