• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 17834

    عنوان:

    میرے چچا مجھے نماز پڑھنے سے روکتے ہیں اور کہتے ہیں پہلے کام پھر نماز۔ اس بارے میں ان کے متعلق آپ لوگ کیا فتوی دیتے ہیں؟

    سوال:

    میرے چچا مجھے نماز پڑھنے سے روکتے ہیں اور کہتے ہیں پہلے کام پھر نماز۔ اس بارے میں ان کے متعلق آپ لوگ کیا فتوی دیتے ہیں؟

    جواب نمبر: 17834

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د):2163=339k-12/1430

     

    کام میں اس طرح لگنا کہ نماز بالکل فوت ہوکر قضا ہوجائے، سخت گناہ ہے، چچا کا کہنا ماننا ایسی صورت میں جائز نہیں ہے، حدیث میں حکم ہے [لاَ طاعةَ لمخلوق في معصیة الخالق] اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کے کام میں کسی مخلوق کا کہنا ماننا جائز نہیں ہے ، حرام ہے۔ اور کام کی وجہ سے جماعت ترک کرنا پھر تنہا ادا کرنا یہ بھی گناہ ہے، اور اس کی عادت بنانا سخت گناہ ہے، لہٰذا چچا کا کہنا ماننے سے اکثر جماعت چھوٹ جانے کا اندیشہ ہے، تو بھی حسن تدبیر سے ان سے معذرت کرکے جماعت سے نماز پڑھ کر کام میں لگیں۔

     


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند